پاکستان

کراچی: ڈی ایچ اے نے اپنی توسیع کیلئے سمندر کے سامنے مزید 6 ہزار ایکڑ زمین مانگ لی

ڈی ایچ اے کراچی نے دسمبر 2023 میں سندھ کی نگران حکومت سے 5 سے 6 ہزار ایکڑ اراضی لیز پر دینے کے لیے رابطہ کیا جس پر صوبائی حکومت نے تیزی سے کام شروع کردیا۔

ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) نے حکومت سندھ سے کراچی میں اپنی اسکیم کی توسیع کے لیے سمندر کے سامنے مزید 6000 ایکڑ اراضی مانگ لی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت سندھ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کی جانب سے شہر قائد میں سمندر کے سامنے کی 6 ہزار ایکڑ اراضی الاٹ کرنے کی درخواست پر غور کررہی ہے۔

ڈی ایچ اے نے ’شہدا کے خاندانوں، مسلح افواج کے اہلکاروں کو ریلیف فراہم کرنے کے بنیادی مقصد کو پورا کرنے کے لیے‘ اپنی ہاؤسنگ اسکیم کی توسیع کے لیے ’ترجیحا ساحل کے کنارے‘ زمین مانگی ہے۔

اس نے دسمبر 2023 میں سندھ کی نگران حکومت سے ’مستقبل میں ڈی ایچ اے کراچی کی توسیع کے حوالے سے زمین کی الاٹمنٹ‘ کے لیے رابطہ کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو لکھے گئے ایک خط میں ڈی ایچ اے کے ایڈمنسٹریٹر نے توسیعی منصوبے کے پیچھے موجود وجوہات بیان کیں اور ماضی میں اتھارٹی کے مختلف منصوبوں کے لیے صوبائی حکومت کے تعاون کو سراہا۔

انہوں نے خط میں کہا کہ ڈی ایچ اے کراچی کو 5 سے 6 ہزار ایکڑ اراضی ہاکس بے کے علاقے میں ڈی ایچ اے کی توسیع کے لیے لیز پر دی جائے۔

نگران صوبائی حکومت نے ڈی ایچ اے کی درخواست پر تیزی سے کام کیا اور سی ایم سیکرٹریٹ نے رواں سال جنوری میں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو (ایس ایم بی آر) کو خط لکھا جس میں محکمہ سے اتھارٹی کے توسیعی منصوبے کا جائزہ لینے کا کہا گیا، یہ سلسلہ پاکستان پیپلز پارٹی کی منتخب حکومت کی صوبے میں مسلسل چوتھی مدت کے آغاز کے بعد بھی جاری رہا۔

8 اپریل کو لکھے گئے خط میں صوبائی حکومت کے لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ نے ضلع غربی کے ڈپٹی کمشنر کو سمندر کے سامنے موجود زمین کے خاکے کے ساتھ تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔

رابطہ کرنے پر کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب جو حکومت سندھ کے ترجمان بھی ہیں، نے تصدیق کی کہ صوبائی حکومت کو زمین کی الاٹمنٹ سے متعلق ڈی ایچ اے کی درخواست موصول ہوئی ہے،انہوں نے مختصر جواب دیتے ہوئے ڈان کو بتایا کہ ’ہم اس کا جائزہ لے رہے ہیں، متعلقہ حکام اور محکمے اپنا کام کر رہے ہیں۔

ڈی ایچ اے کے حکام نے اتھارٹی کے توسیعی منصوبے سے متعلق رد عمل دینے سے انکار کردیا۔

تاہم، ذرائع نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں ہاکس بے اسکیم پہلے ہی ’لینڈ مافیا‘ کے لیے ایک ہاٹ اسپاٹ بن چکی اور صرف ’مضبوط انتظامیہ کے تحت منظم اور قانونی ہاؤسنگ اسکیم‘ ہی علاقے کو تجاوزات اور غیر مجاز قبضوں سے بچا سکتی ہے۔

ڈی ایچ اے نے 1980 کی دہائی میں صرف 76.2 ایکڑ اراضی کے ساتھ کراچی میں اپنی ہاؤسنگ اسکیم شروع کی تھی، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ یہ اب سب سے بڑی اور نمایاں رہائشی اسکیم بن گئی ہے۔

اتھارٹی کی ویب سائٹ پر فراہم کردہ معلومات کے مطابق پاکستان ڈیفنس آفیسرز ہاؤسنگ اتھارٹی اس وقت 8 ہزار 797 ایکڑ رقبے کی مالک ہے اور اس کا انتظام سنبھالتے ہوئے کئی خاندانوں کی خدمت کر رہی ہے، اس کے 81ہزار 489 ارکان ہیں جن میں مسلح افواج کے افسران، شہری اور مرنے والے ارکان کے قانونی ورثا شامل ہیں۔

کراچی:بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے میں ملوث گینگ کا ماسٹر مائنڈ گرفتار

ٹی20 ورلڈکپ کا سب سے بڑا ٹاکرا: روایتی حریف پاکستان، بھارت کچھ دیر بعد مدمقابل ہوں گے

کم عمری کی وجہ سے عمران ہاشمی کے ساتھ فلم کرنے سے انکار کیا تھا، سونیا حسین