کھیل

پاکستان کو ٹی20 ورلڈ کپ میں پہلے ہی میچ کے بعد اگر مگر کی صورتحال کا سامنا

پہلے ہی میچ میں شکست کے بعد قومی ٹیم کی اگلے مرحلے تک رسائی پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

کرکٹ کا ورلڈ کپ ہو، پاکستان کرکٹ ہو اور اگر مگر نہ ہو، ایسا آخر کیسے ممکن ہے۔

گوکہ پاکستان ٹیم کو کم و بیش ہر عالمی مقابلے میں ایسی ہی صورتحال درپیش ہوتی ہے لیکن اس بات کی کسی کو ہرگز امید نہ تھی کہ ایک ایسے ایونٹ میں جس میں قومی ٹیم کے گروپ میں بھارت کے علاوہ بقیہ نسبتاً کمزور ٹیمیں موجود ہیں، وہاں پہلے ہی میچ کے بعد پاکستان کو ایسی نازک صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایسا نہیں کہ پاکستان کے ساتھ پہلی بار ہوا ہو کہ ہمیں عالمی کپ میں اس طرح کی اگر مگر کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سے قبل 2019 اور 2023 کے ورلڈ کپ میں بھی گرین شرٹس کو اسی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے اور قومی ٹیم دونوں ہی مواقع پر اگلے مرحلے میں نہیں پہنچ سکی تھی۔

عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نووارد ٹیموں کے ہاتھوں شکست کی بھی طویل تاریخ ہے جہاں 1999 کے ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش، 2007 کے ورلڈ کپ میں آئرلینڈ سے قومی ٹیم ہار گئی تھی اور اس مرتبہ انہوں نے امریکا کے ہاتھوں ہار کر اپنی اس ناپسندیدہ روایت کو ایک بار پھر زندہ کردیا۔

ٹی20 ورلڈ کپ میں گزشتہ روز ڈیلس میں کھیلے گئے میچ میں امریکا نے پاکستان کو دلچسپ مقابلے کے بعد سپر اوور میں اپ سیٹ شکست سے دوچار کیا تھا اور اس پہلے ہی میچ میں شکست کے بعد قومی ٹیم کی اگلے مرحلے تک رسائی پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

ٹورنامنٹ میں پاکستان کو اپنا اگلا میچ 9 جون کو روایتی حریف اور ٹورنامنٹ کے لیے فیورٹ تصور کی جانے والی بھارت کی ٹیم سے ہے اور گرین شرٹس اور بھارتی ٹیم کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے پاکستان کی اگلے میچ میں فتح دیوانے کا خواب معلوم ہوتی ہے۔

اگر بابر اعظم الیون اگلے میچ میں کامیاب رہتی ہے تو پھر تو اس کے اگلے مرحلے تک رسائی کے امکانات روشن رہیں گے لیکن بھارت کے خلاف بھی شکست کے بعد قومی ٹیم کے پہلے ہی راؤنڈ سے اخراج کا خطرہ پیدا ہو جائے گا کیونکہ پھر پاکستان کو امریکا اور آئرلینڈ جیسی ٹیموں کے میچوں کے نتائج پر انحصار کرنا ہو گا۔

بھارت کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے ان کی تو اگلے مرحلے میں رسائی یقینی نظر آتی ہے ایسے میں گروپ میں دوسری پوزیشن اور سپر ایٹ مرحلے پر رسائی کے لیے پاکستان کا مقابلہ امریکا اور آئرلینڈ کی ٹیموں سے ہو گا۔

پاک بھارت میچ کے بعد ممکنہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے معاملہ رن ریٹ پر جانے کا قوی امکان ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو امریکا کی ٹیم کی آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کی بھی دعا کرنا ہو گی۔

بھارت کے بعد پاکستان کا اگلا مقابلہ کینیڈا سے ہو گا اور اس میچ میں پاکستان کو بڑے مارجن سے جیتنے کی کوشش کرنا ہو گی اور اس کے بعد آئرلینڈ کو بھی لازمی بڑے مارجن سے ہرانا ہو گا۔

اگر قومی ٹیم دو میچ جیت جاتی ہے اور آئرلینڈ کی ٹیم بھی امریکا کو شکست دے دیتی ہے اور پاکستان، امریکا اور آئرلینڈ کی کینیڈا کے خلاف ممکنہ فتح کے بعد راؤنڈ میچز کے اختتام پر تینوں ٹیمیں دو، دو میچ جیت چکی ہوں گی اور ایسی صورت میں بہتر رن ریٹ کی حامل ٹیم ہی آگے جا سکے گی۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ قومی ٹیم کو ٹی20 ورلڈکپ میں اس طرح کی صورتحال یا کسی کمزور ٹیموں کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست ہوئی ہو بلکہ 2022 میں کھیلے گئے گزشتہ ورلڈ کپ میں زمبابوے نے بابر اعظم الیون کو شکست سے دوچار تھا لیکن اس کے بعد قومی ٹیم نے شاندار انداز میں واپسی کرتے ہوئے ایونٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کی تھی جہاں اسے انگلینڈ نے شکست دے کر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔