کراچی میں قتل ہونے والے نوجوانوں کے قاتل گرفتار نہیں ہو رہے، گورنر سندھ
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کراچی میں قتل ہونے والے نوجوانوں کے قاتل گرفتار نہیں ہو رہے، مقتول کے بچوں کی کفالت کی ذمےداری لیتا ہوں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ بیرونی سازش کا حصہ ہے، شہر میں اسٹریٹ کرائم نہیں ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی ماں پوچھتی ہے کہ میرا اکلوتے بیٹے کے قتل کا کون زمہ دار ہے، روزانہ شہر قائد میں نوجوانوں کو کندھا دیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ چند مہینوں کے دوران کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس دوران ڈکیتی مزاحمت کے دوران کئی افراد کو قتل کر دیا گیا۔
چند روز قبل کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں نوجوان کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا، مقتول کی شناخت ارتقا ندیم کے نام سے ہوئی تھی۔
کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 7 میں ڈاکوؤں نے شہری سے موٹرسائیکل چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت پر فائرنگ کرکے اسے قتل کردیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ مقتول کی شناخت 27 سالہ ارتقا ندیم کے نام سے ہوئی، جو ایک بیکری سے کچھ کھانے کی چیزیں خرید رہا تھا کہ اس دوران مسلحہ افراد نے اس سے موٹرسائیکل کا مطالبہ کیا، تاہم شہری کی جانب سے مزاحمت کی گئی جس پر ڈاکوؤں نے پہلے اسے گولی ماری اور پھر اس کی نئی موٹرسائیکل، موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔
پولیس نے کہا ہے کہ گولی لگنے سے نوجوان موقع پر ہی دم توڑ گیا، نوجوان کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا، مقتول کیمیکل انجینئر اور نجی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا۔