پاکستان

کراچی: ولاگر قتل کیس میں سیکیورٹی گارڈ کے خلاف مقدمہ درج

متوفی ولاگر کے والد کی مدعیت میں لکھی گئی ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 (عمداً قتل)، 322 (قتل) اور 34 (مشترکہ ارادہ) شامل کی گئی ہیں۔
|

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں سرینا موبائل مارکیٹ کے قریب بلاگر سعد احمد کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا الزام میں نجی سیکیورٹی گارڈ حماد گل کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی گئی۔

ایف آئی آر کے مطابق بلاگر اپنے دوستوں کے ساتھ موبائل مارکیٹ میں موجود تھا اور پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ کے لیے ویڈیو شوٹ کر رہا تھا۔

متوفی ولاگر کے والد کی مدعیت میں لکھی گئی ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 (عمداً قتل)، 322 (قتل) اور 34 (مشترکہ ارادہ) شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سعد اور اس کے دوست نے حماد گل سے بات کرنے سے پہلے چند لوگوں کا انٹرویو کیا تھا، گارڈ سے انٹرویو کے لیے رضامندی سعد کے ایک دوست نے حاصل کی تھی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ جب سعد نے اپنا موبائل فون ریکارڈ کرنے کے لیے نکالا تو حماد گل نے اسے اپنی رائفل سے گولی مار دی۔

مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ گولی سعد کو سینے کے دائیں جانب لگی جس کے بعد وہ زمین پر گر گیا۔

متاثرہ شخص کو اس کے دوستوں نے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں سرینا مارکیٹ کے قریب نجی سیکیورٹی گارڈ نے ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) وسطی ذیشان شفیق صدیقی کے مطابق 24 سالہ سعد احمد مارکیٹ کے مخالف کھڑا ہوکر ٹک ٹاک ویڈیو بنا رہا تھا کہ گارڈ نے اپنی کلاشنکوف سے اس پر فائر کھول دیا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ تیموریہ تھانے کی پولیس واقعے کی اطلاع ملنے پر جائے وقوع پہنچی اور 35 سالہ گارڈ احمد گل کو گرفتار کرکے اس کے قبضے سے اسلحہ برآمد کرلیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق ٹک ٹاک ویڈیو بناتے وقت نوجوان نے گارڈ کی طرف اشارہ کیا جس سے وہ غصے میں آگیا اور نوجوان پر فائر کردیا۔