پاکستان

سودی نظام سے ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی، مصطفیٰ کمال

اس دن پریس کانفرنس میں سود سے متعلق کیس کی طرف توجہ دلائی تھی، جس پر اعلیٰ عدلیہ سے غیر مشروط معافی مانگی ہے، رہنما ایم کیو ایم پاکستان کی پریس کانفرنس

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم پاکستان) کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ سودی نظام سے ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی، اس دن پریس کانفرنس میں سود سے متعلق کیس کی طرف توجہ دلائی تھی، جس پر اعلیٰ عدلیہ سے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سپریم کورٹ میں توہین عدالت کیس میں فروغ نسیم نے اسسٹ کیا اور میں نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی ہے۔

عدالت نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ نے توہین عدالت نہیں کی تو پھر معافی کیوں مانگی، جس پر میرے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اگر آپ کو لگتا ہے تو اس بیان میں کوئی ایسی چیز ہے جس سے آپ کا وقار مجروح ہوا تو ہم غیر مشروط معافی مانگتے ہیں۔

رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رؤف حسن صاحب جس طرح عدلیہ سے متعلق الفاظ استعمال کرتے ہیں، وہ ججز کو اندھا، گونگا، بہرا کہہ رہے ہیں، میں تو اس کا سوچ بھی نہیں سکتا، اور پھر سپریم کورٹ اور ججز کے دفاتر کے باہر جو نعرے لگ رہے ہیں، وہ میں اپنی زبان پر بھی نہیں لاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ سودی نظام سے ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی، اس دن پریس کانفرنس میں سود سے متعلق کیس کی طرف توجہ دلائی تھی، اگر میری پریس کانفرنس نکال کر دیکھی جائے تو اس میں بھی یہی بات دہرائی گئی ہے کہ جیسے ججز کے حقوق کی بات بہت اہم ہے، ویسے ہی اللہ اور اس کے رسولﷺ سے ’سودی نظام‘ کی شکل میں جاری جنگ ختم ہونی چاہیے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ دوران سماعت چیف جسٹس نے قرآن شریف کا حوالہ دیا، جو بہت اچھی بات ہے، میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اسی قرآن پاک میں سود کا ذکر بھی ہے کہ سود کو نظام کو چلانے والے اللہ اور اس کے رسول سے جنگ میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بانی پاکستان نے 1948 میں اسٹیٹ بینک کی بلڈنگ کی بنیاد رکھتے ہوئے مغرب کے معاشی نظام کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اسلامی اصولوں کے مطابق دنیا کو معاشی نظام متعارف کروائے گا، ذوالفقار علی بھٹو صاحب جو مولوی بھی نہیں لیکن انہوں نے آئین کے آرٹیکل 38 ایف میں یہ لکھوایا ہے کہ ہم ربا کو جلد سے جلد ختم کریں گے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واڈا اور رہنما متحدہ قومی موومنٹ مصطفیٰ کمال کے خلاف توہین عدالت از خود نوٹس کیس میں مصطفیٰ کمال کی فوری معافی کی استدعا مسترد کردی۔

اس سے قبل، 16 مئی کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان) کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا تھا کہ ایک غریب اور مڈل کلاس آدمی بغیر پیسا خرچ کیے انصاف کی امید نہیں رکھ سکتا، ایک جج دہری شہریت پر عوامی نمائندے کو گھر بھیج سکتا ہے تو خود اس کے لیے یہ پابندی کیوں نہیں؟

عدلیہ مخالف بیان دینے پر مصطفٰی کمال نے غیر مشروط معافی مانگ لی

فیصل واڈا پریس کانفرنس ازخود نوٹس کیس کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری

جج دہری شہریت پر عوامی نمائندے کو گھر بھیج سکتا ہے،خود اس کیلئے یہ پابندی کیوں نہیں؟ مصطفیٰ کمال