حال ہی میں جب امریکی صدر بارک اوباما نے شام میں بشار الاسد کے خلاف فوجی کارروائی کا عندیہ دیا تو کسی کو نہیں معلوم تھا کہ اس کے بولی وڈ پر کتنے بھیانک اثرات ہو سکتے ہیں۔
امریکا کی جانب سے شام پر ممکنہ حملے کی خبروں نے بولی وڈ پروڈیوسر کبیر خان کی نیندیں اڑا دیں، کیونکہ وہ کترینہ کیف اور سیف علی خان کے ساتھ اپنی نئی آنے والی فلم کی عکس بندی کے لیے شام - لبنان سرحد پر جانے کے لیے بالکل تیار تھے۔
شام کی موجودہ صورتحال نے فلم کی کاسٹ اور کوریو کے لیے سیکورٹی خطرات پیدا کر دیے ہیں جس کی وجہ سے فلم کی شوٹنگ بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔
تاہم کبیر اور فلم کے پروڈیوسر ساجد ناڈیاوالا نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ شام میں صورتحال بہتر ہونے کا انتظار کرنے کے بجائے مزید سیکورٹی کے ساتھ فلم کی عکس بندی کریں گے۔
ذرائع نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا: فلم کی کاسٹ اور کوریو کی سیکورٹی میں اضافے پر ناڈیاوالا کو مزید بیس لاکھ روپے خرچ کرنا ہوں گے۔ تاہم ناڈیاوالا اور کبیر اپنی ٹیم کی حفاظت پر کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اگر امریکی طیارے شام میں داخل ہوتے ہیں تو انہیں لبنان سے گزرنا پڑے گا اور ایسی صورتحال سیف، کترینہ اور دوسروں کو ممکنہ طور پر جنگ زدہ علاقے میں دھکیل دے گی۔
خیال رہے کہ کبیر فلم کی عکس بندی کے لیے مقامات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد گزشتہ ہفتے ہی لبنان سے واپس انڈیا لوٹے تھے۔
ذرائع کے مطابق، فلم کی شوٹنگ اٹھارہ اکتوبر سے شروع کرنے کی منصوبہ بندی ہے اور کبیر پہلے مرحلے میں شام - لبنان سرحد پر پندرہ سے اٹھارہ دنوں تک شوٹنگ کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شوٹنگ کے لیے انشورنس کور نہ ملنے کے باوجود پروڈکشن ہاؤس کبیر کے فیصلے کی حمایت کر رہا ہے۔
منصوبے کے تحت سیف ، کترینہ اور ٹیم کے دوسرے ارکان پہلے بیروت جائیں گے جہاں کچھ سین فلمانے کے بعد وہ سرحد کی جانب روانہ ہو جائیں گے۔
بشکریہ ٹائمز آف انڈیا