پاکستان

چوہدری عدنان قتل کیس: ملزمان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

چوہدری عدنان کو 12 فروری کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، وہ 2018 میں راولپنڈی سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

راولپنڈی کی سیشن عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری عدنان قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سابق پارلیمانی سیکریٹری پنجاب چوہدری عدنان قتل کیس کی سماعت راولپنڈی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رانا سہیل نے کی۔

پی ٹی آئی کے سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری عدنان قتل کیس میں نامزد ملزمان کی درخواست ضمانتوں پر فریقین کے وکلا کی جانب سے دلائل مکمل ہوگئے جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا، جو آج ہی سنائے جانے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ چوہدری عدنان کو 12 فروری کی شام پولیس لائنز گیٹ کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف تھانہ سول لائنز راولپنڈی میں قتل کا مقدمہ درج ہے۔

چوہدری عدنان قتل کیس میں سابق (ن) لیگی سینیٹر چوہدری تنویر، سابق ایم این اے دانیال چوہدری نامزد ملزمان ہیں، اس کے علاوہ چوہدری تنویر کے بھائی سابق وائس پریزیڈنٹ چکلالہ کینٹ بورڈ چنگیز اسامہ چوہدری بھی نامزد ملزم ہیں۔

واضح رہے کہ چوہدری عدنان 2018 میں راولپنڈی سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 11 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

تاہم 9 مئی کے واقعات کے بعد پارٹی سے علیحدگی کے باعث وہ حالیہ الیکشن میں آزاد حیثیت میں میدان میں اترے تھے۔

تحریک انصاف کے سابق رکن پنجاب اسمبلی چوہدری عدنان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی ٹربیونل تبدیلی کی درخواستیں قابل سماعت قرار

نیوی ڈاک یارڈ حملہ: اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیوی کے پانچ افسران کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا