پاکستان

پنجاب میں خسرہ سے اب تک 18 اموات ہوچکی ہیں، صوبائی وزیر صحت

وزیر صحت پنجاب نے صوبے میں خسرہ کیسز بڑھنے کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف حکومت میں ویکسینیشن 90 فیصد تھی لیکن پچھلی حکومت میں اس پر توجہ نہیں دی گئی

وزیر صحت پنجاب خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ پنجاب میں خسرہ سے اب تک 18 اموات ہوچکی ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق صوبائی وزیر صحت پنجاب خواجہ عمران نذیر نے گوجرانولہ چلڈرن ہسپتال کا دورہ کیا، ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں پولیو مہم بھر پور طریقے سے جاری ہے۔

وزیر صحت پنجاب نے صوبے میں خسرہ کیسز بڑھنے کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف حکومت میں ویکسینیشن 90 فیصد تھی لیکن پچھلی حکومت میں بچوں کی ویکسینیشن پر توجہ نہیں دی گئی تاہم اب ہم جنگی بنیادوں پر صحت کے شعبے پر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں خسرہ سے اب تک 18 اموات ہو چکی ہے، جب کہ پنجاب بھر میں خسرہ کے بچوں کی تعداد 3200 سے ذیادہ پورے سال میں نہیں تھی، گوجرانوالہ میں بھی خسرہ کے بہت ذیادہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، لیکن ہم دو ہفتوں کے اندر پورے پنجاب کے بی ایچ یوز میں ڈاکٹرز تعینات کردیں گے۔

دو روز قبل لاہور میں صوبائی وزیر سلمان رفیق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ عمران نذیر نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت صحت کی شعبے میں بہتری کے لیے اقدامات کررہی ہے اور صحت وتعلیم کے شعبے پر وزیراعلیٰ مریم نواز خصوصی توجہ دے رہی ہے، تاہم گزشتہ دور حکومت کے نقصانات آج ہم بھگت رہے ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پنجاب میں شیخوپورہ، پتوکی اور کبیر والا میں خسرہ کے کیسز سامنے آئے تھے اور خاص طور پر کبیر والہ میں خسرہ کے باعث 5 بچوں کی اموات ہوئی تھی جس کے بعد سی ای او ہیلتھ خانیوال ڈاکٹرعبد المجید کو معطل کردیا گیا تھا۔

خسرہ کیا ہے؟

خسرہ کی بیماری کسی انفیکشن یا وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، یہ بیماری عام طور پر سردیوں کے اختتام یا پھر موسم بہار کے آغاز میں ہوتی ہے۔

خسرہ کی بیماری کے ساتھ جب کوئی مریض کھانستا یا چھینک مارتا ہے تو متاثرہ شخص کے نہایت چھوٹے آلودہ قطرے پھیل کر ارد گرد کی اشیا پر گر جاتے ہیں اور یہ بیماری ہوا اور سانس لینے سے پھیلتی ہے، جس وجہ سے ایک مریض متعدد افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔

خسرہ کی علامات میں شدید بخار کے ساتھ کھانسی، ناک اور آنکھوں سے پانی بہتا شامل ہے، خسرہ میں سرخ دانے چہرے اور گردن کےاوپر نمودار ہوتے ہیں اور پھر جسم کے دوسرے حصوں میں منتقل ہو جاتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کیسز 79 فیصد بڑھ کر 3 لاکھ سے زیادہ ہو گئے تھے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ کل تعداد کا صرف ایک حصہ ہے۔

کراچی: بچوں میں خسرہ کے کیسز میں اضافہ، ہسپتالوں میں صورتحال سنگین

دنیا کی 50 فیصد آبادی خسرہ سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، عالمی ادارہ صحت

خیرپور میں خسرہ کی وبا شدت اختیار کرگئی، 2 بچے جاں بحق