پاکستان

پاکستان اور چین کے درمیان اہم منصوبوں میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے معاہدے پر دستخط

وزیر برائے اقتصادی امور نے چینی تاجروں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان آئیں اور اپنے صنعتی یونٹس کے قیام کے لیے سہولیات اور مراعات سے فائدہ اٹھائیں۔

نیشنل بینک آف پاکستان اور چائنا پاکستان انٹرنیشنل سلک روڈ انڈسٹری انویسٹمنٹ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے اہم منصوبوں میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے، صنعتی تعاون کو فروغ دینے، خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زی) کے قیام میں مدد اور دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی وزیر اسلم چوہدری، چائنا پاکستان انٹرنیشنل سلک روڈ انڈسٹری انوسٹمنٹ مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے لیو جیانگ ہوا، ڈین زو حکومت، صوبہ ہائی نان، ژانگ یو بو، ایم سی سی اور بینک آف تیانجن کے نمائندوں نے ہفتہ کو پاکستانی سفارتخانے میں منعقدہ دستخطی تقریب میں شرکت کی۔

اسلم چوہدری نے شرکا کو غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے پیش کی جانے والی سرکاری مراعات کے بارے میں بتایا، خاص طور پر چین سے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں خصوصی اقتصادی زونز قائم کیے جا رہے ہیں جہاں چینی کاروباری ادارے مختلف ممالک کے ساتھ پاکستان کی طرف سے کیے گئے ترجیحی معاہدوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی صنعت کو منتقل کر سکتے ہیں اور مختلف ممالک کو مصنوعات برآمد کر سکتے ہیں۔

وزیر نے کہا کہ 22.5 کروڑ سے زائد آبادی والا پاکستان خود ایک بڑی مارکیٹ ہے اور چینی کمپنیاں اس سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے میں صنعت کاری پر توجہ دے رہی ہے اور مختلف شعبوں میں مواقع فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے چینی تاجروں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان آئیں اور اپنے صنعتی یونٹس کے قیام کے لیے سہولیات اور مراعات سے فائدہ اٹھائیں۔

اسلم چوہدری نے کہا کہ ایم او یو سے چینی کمپنیوں کو مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان صنعتی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

شیخ محمد شارق نے حاضرین کو بتایا کہ این بی پی پاکستان کا سب سے بڑا اور سرکاری بینک ہے اور پاکستان کے اندرون ملک منظم اہم بینکوں میں سے ہے، جو جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، مشرق وسطیٰ، مغربی یورپ اور شمالی امریکا میں 18 بیرون ملک شاخوں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این بی پی سی پیک کے تحت منصوبوں اور چین اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کے بڑے حصے کو سنبھالنے والے بڑے قرض دہندگان میں سے ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم پاکستان میں کارپوریٹ اور سرمایہ کاری بینکنگ کا سب سے بڑا پورٹ فولیو بھی برقرار رکھتے ہیں۔

محمد شارق نے کہا کہ ایم او یو مضبوط تعلقات کو فروغ دینے، مالی تعاون کو بڑھانے اور ترقی اور اختراع کے نئے مواقع تلاش کرنے کے عزم کی نمائندگی کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے یہ بھی مدد ملے گی کہ این بی پی دو طرفہ تجارت کو مزید آسان بنانے کے لیے چین میں ایک آپریشنل برانچ کھولے گا، اس شراکت داری کے ذریعے، بینک کا مقصد اپنی اجتماعی مہارت اور وسائل کو جدید ترین مالیاتی حل تیار کرنے، پائیدار اقتصادی ترقی کی حمایت اور دونوں برادریوں کی بہتر خدمت کے لیے استعمال کرنا ہے۔

ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی میں تبدیلیوں کی تجویز

گرفتار شاعر احمد فرہاد کا طبی معائنہ مظفرآباد کے ہسپتال سے کروالیا گیا

لاہور: ڈیفنس کار حادثہ کیس، ملزم افنان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد