کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی 3 روپے 76 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کراچی سمیت ملک بھر کے بجلی صارفین کے لیے قیمتوں میں 3 روپے 76 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔
’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے فیصلہ عملدرآمد کے لیے وفاقی حکومت کو ارسال دیا۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے 76 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری سہہ ماہی فیول ایڈجسمنٹ کی مد میں دی گئی ہے۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری کے فیصلے کا اطلاق جون، جولائی اور اگست کے 3 ماہ کے لیے ہو گا۔
قیمتوں میں اضافے کے فیصلے سے بجلی صارفین پر 46 ارب 61 کروڑ روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
بجلی صارفین سے اضافی وصولیاں جون تا اگست 2024 میں کی جائیں گی، نیپرا کے فیصلے کے مطابق جون 2024 میں بجلی صارفین سے فی یونٹ ایک روپے 90 پیسے کی وصولی ہوگی، جولائی میں فی یونٹ 93 پیسے کے حساب سے وصولیاں کی جائیں گی، اگست میں بھی فی یونٹ 93 پیسے کی وصولیاں کی جائیں گی۔
رپورٹ کے مطابق جون میں بجلی صارفین کےلیے ماہانہ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ بوجھ میں بڑے اضافے کا امکان ہے، جون کے بلوں میں سہ ماہی، ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا فی یونٹ بوجھ بڑھ کر 8 روپے 14 پیسے ہونے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں ماہ جون میں 2 مختلف سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ایک ساتھ ہوجائیں گی جس کے ساتھ بجلی کی فی یونٹ زیادہ سے زیادہ قیمت 65 روپے تک پہنچ سکتی ہے۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل بھی نیپرا نے بجلی 3 روپے 49 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ طلب کیا تھا۔
دوران سماعت سی پی پی اے حکام نے بتایا تھا کہ انڈسٹری کو جتنی گیس میسر ہے وہ اتنی استعمال نہیں کر رہی، اپریل میں موسم کی بہتری کے باعث بجلی کی کھپت بہت کم رہی۔
ممبر نیپرا خیبر پختونخوا نے کہا تھا کہ اپریل میں ایل این جی کی کھپت کیوں زیادہ رہی؟ سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ ایل این جی پہلے سے درآمد شدہ تھی اس لیے اس پر زیادہ بجلی پیدا کی گئی۔
پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن(پی این ایس سی) حکام نے بتایا تھا کہ گزشتہ سال کے مقابلے اپریل میں درجہ حرارت ڈیڑھ ڈگری کم تھا، اپریل میں ہائیڈرو پلانٹس مینٹیننس کے باعث پیداوار کم رہی، سولر، ونڈ اور کول کی پیداوار فل کپیسٹی پر رہی۔
ممبر نیپرا بلوچستان نے دریافت کیا تھا کہ دن میں سولر کے باعث کتنی ڈیمانڈ کم ہوتی ہے؟ این پی سی سی نے بتایا کہ سولر کے باعث 400 سے 500 میگاواٹ بجلی دن میں کم رہتی ہے، رات کو سولر پیداوار کم ہونے سے پیک آورز میں بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوتا ہے۔
نیپرا ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ اور نوٹیفکیشن جاری کرے گا، اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق جون کے بلز میں ہوگا، بجلی 3 روپے 49 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی من و عن منظوری سے بجلی صارفین پر تقریباً 35 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا، ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔