پاکستان

’شدید تنقید‘ کے بعد سربراہ پاکستان پولیوپروگرام عہدے سے مستعفی

چند روز قبل وفاقی حکومت نے ان کی جگہ اپنا نمائندہ لانے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ ڈاکٹر شہزاد نے کہا کہ ذاتی وجوہات پر نیشنل کوآرڈینیٹر برائے پولیو کے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔

پاکستان پولیوپروگرام کے سربراہ ڈاکٹر شہزاد بیگ نے ذاتی وجوہات کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شہزادبیگ اپنے استعفے کے حوالے سے کہا کہ ذاتی وجوہات پر نیشنل کوآرڈینیٹر برائے پولیو کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔

اطلاعات کےمطابق حکومت نے چند روز قبل پولیو پروگرام کے لیے حکومتی عہدے دار لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر شہزاد آصف بیگ کو پاکستان میں پولیو کے پھیلاؤ کے حوالے سے شدید تنقید کاسامنا تھا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اب تک 39 اضلاع کے ایک سو ترپن ماحولیاتی نمونوں میں پولیو کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ ملک میں اب تک پولیو سے تین بچے متاثر ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کی حکومتی کوششیں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہوتی نظر آرہی ہیں جب کہ رواں برس کے 5 ماہ کے دوران گزشتہ پورے سال سے زیادہ وائرس کے مثبت ماحولیاتی نمونے سامنے آئے ہیں۔

22 مئی سے 25 مئی تک دوحا میں جاری رہنے والی ٹیکنکل ایڈوائزری گروپ (ٹی اے جی) کی میٹنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں پولیو وائرس کی صورتحال افغانستان سے بد تر ہے۔

میٹنگ میں بریفنگ کے لیے استعمال کی گئی دستاویزات جو ڈان کے پاس بھی موجود ہیں، ظاہر کرتی ہیں کہ 2023 کی میٹنگ کے بعد میں افغانستان میں متاثرہ اضلاع کی تعداد صرف دگنی ہوکر 8 سے 18 ہوگئی جب کہ پاکستان میں اس میں چھ گنا اضافہ ہوا۔

اس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں وائرس کے پانچ گڑھ پشاور، کوئٹہ، پشین، چمن اور کراچی ہیں۔

سپریم کورٹ: سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر فل کورٹ تشکیل

چوتھا ٹی20: انگلینڈ نے پاکستان کو 7 وکٹوں سے شکست دے دی

ملالہ یوسف زئی کا اداکاری کا آغاز