دفعہ 144 کی خلاف ورزی: عمران خان و دیگر کیخلاف درج 2 مقدمات میں ملزمان کی حاضری کا حکم
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و دیگر کے خلاف تھانہ رمنا میں درج دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے 2 مقدمات میں ملزمان کی حاضری مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈان نیوز کے مطابق کیسز کی سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی، رہنما پی ٹی آئی سینٹر شبلی فراز، علی نواز اعوان، واثق قیوم و دیگر عدالت میں پیش ہوئے، پی ٹی آئی کے وکلا سردار محمد مصروف ایڈووکیٹ، نعیم پنجھوتھا ایڈووکیٹ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
اس پر وکیل تحریک انصاف نے بتایا کہ ان دونوں مقدمات میں 50 سے زائد ملزمان ڈسچارج ہوچکے ہیں، باقی لوگ روپوش ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکے تھے، اب جو ملزمان پیش ہو رہے ہیں ان کو 265 ڈی کے تحت ڈسچارج کردیا جائے۔
اس پر جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ ابھی کیس اس اسٹیج پر نہیں آیا کہ ان ملزمان کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے۔
عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈر کے حوالے سے گزشتہ سماعت پر رپورٹ طلب کی گئی تھی، جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ ابھی تک اس رپورٹ پر کوئی جواب نہیں آیا، تمام ملزمان کی حاضری مکمل کی جائے تاکہ کیس کو آگے چلایا جا سکے۔
بعد ازاں عدالت نے کیسز کی سماعت 28 جون تک ملتوی کردی۔
تحریری حکم نامہ جاری
بانی پی ٹی آئی اور دیگر کیخلاف تھانہ رمنا میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی، توڑ پھوڑ سے متعلق دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمے کا تحریری حکم نامہ جاری ہوگیا، انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
حکم نامے کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی پیشی کی روبکار جاری کرنے کا حکم دیا، عدالت نے آج کی سماعت سے غیر حاضر ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، حماد اظہر، فرخ حبیب، مراد سعید، حسان خان نیازی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جاتے ہیں۔
اس میں بتایا گیا ہے کہ ملزم عمران خان اس وقت کسی دوسرے مقدمے میں اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قید ہیں، سابق وزیر اعظم کی آئندہ سماعت پر عدالت پیشی کےلیے روبکار جاری کی جائے، تمام غیر حاضر ملزمان اور بانی پی ٹی آئی کو 28 جون 2024 کو عدالت میں پیش کیا جائے۔
دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس
اگست 2022 میں عمران خان نے شہباز گل کی گرفتاری اور اے آر وائی نیوز کے لائسنس کی منسوخی کے خلاف عوام سے سڑکوں پر آنے کی اپیل کی تھی، جس کے فوراً بعد پولیس نے دارالحکومت میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔
تاہم پابندیوں کے باوجود علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد پی ٹی آئی سربراہ کی قیادت میں ریلی میں شرکت کے لیے نکلی تھی، جلوس زیرو پوائنٹ سے شروع ہو کر ایف نائن پارک پہنچا جہاں عمران خان نے اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔
بعدازاں اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف 20 اگست کو وفاقی دارالحکومت میں شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف ریلی نکال کر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کرلیا تھا۔