پاکستان

لاہور ہائیکورٹ: شہباز شریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب

شہباز شریف نے 28 مئی کو اپنی ایک تقریر میں عدلیہ کو کالی بھیڑیں قرار دیا، یہ بیان عدلیہ کی ایمانداری اور آزادی کو کمزور کرنے کے مترادف ہے، درخواست گزار

لاہور ہائی کورٹ نے ججز کے بارے میں نامناسب الفاظ کہنے پر وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔

جسٹس محمد وحید خان نے شہری اشبا کامران کی درخواست پر سماعت کی۔

جسٹس وحید خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کہ یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے بھی یہی سوال اٹھایا تھا۔

وکیل وفاقی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کو اٹارنی جنرل نے واضح کیا تھا کہ وزیراعظم نے یہ بات موجودہ ججز کے بارے میں نہیں کی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس تحریری آرڈر موجود ہے؟ جس پر وکیل وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ ابھی تحریری آرڈر سپریم سے ہمیں نہیں ملا۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ شہباز شریف نے 28 مئی کو اپنی ایک تقریر میں عدلیہ کو کالی بھیڑیں قرار دیا، یہ بیان عدلیہ کی ایمانداری اور آزادی کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔

عدالت نے شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل طلب کرلیے۔

سپریم کورٹ: سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر فل کورٹ تشکیل

حکومت نے بحریہ ٹاؤن افسران کو جہاز سے اتارنے کا جواز پیش کرنے کیلئے وقت مانگ لیا

خیبرپختونخوا کے بعد شرپسندوں نے بلوچستان میں بھی لڑکیوں کے اسکول کو آگ لگادی