نیپرا میں بجلی 3 روپے 49 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی 3 روپے 49 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق چیئرمین نیپرا وسیم مختار کی زیر صدارت درخواست پرسماعت ہوئی، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ مانگ رکھا ہے۔
دوران سماعت سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ انڈسٹری کو جتنی گیس میسر ہے وہ اتنی استعمال نہیں کر رہی، اپریل میں موسم کی بہتری کے باعث بجلی کی کھپت بہت کم رہی۔
ممبر نیپرا خیبر پختونخوا نے کہا کہ اپریل میں ایل این جی کی کھپت کیوں زیادہ رہی؟ سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ ایل این جی پہلے سے درآمد شدہ تھی اس لیے اس پر زیادہ بجلی پیدا کی گئی۔
پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن(پی این ایس سی) حکام نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے اپریل میں درجہ حرارت ڈیڑھ ڈگری کم تھا، اپریل میں ہائیڈرو پلانٹس مینٹیننس کے باعث پیداوار کم رہی، سولر، ونڈ اور کول کی پیداوار فل کپیسٹی پر رہی۔
ممبر نیپرا بلوچستان نے دریافت کیا کہ دن میں سولر کے باعث کتنی ڈیمانڈ کم ہوتی ہے؟ این پی سی سی نے بتایا کہ سولر کے باعث 400 سے 500 میگاواٹ بجلی دن میں کم رہتی ہے، رات کو سولر پیداوار کم ہونے سے پیک آورز میں بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوتا ہے۔
بعد ازاں نیپرا میں بجلی3 روپے 49 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہوگئی اور سماعت کےبعد نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
نیپرا ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ اور نوٹیفکیشن جاری کرے گا، اپریل کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق جون کے بلز میں ہوگا، بجلی 3 روپے 49 پیسے مہنگی کرنے کی درخواست کی من و عن منظوری سے بجلی صارفین پر تقریباً 35 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا، ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ 20 مئی کو بجلی 3 روپے 49 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں دائر کردی گئی تھی۔