اسلامی نظریاتی کونسل کی پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں تشدد کے کیسز کیلئے خصوصی عدالتوں کی تجویز
اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) نے بدھ کے روز ملک میں پرتشدد ہجوم کے کلچر کی مذمت کرتے ہوئے ’موب جسٹس‘ (ہجوم کا انصاف لینے کا طریقہ) کے مقدمات کی سماعت کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کے مطالبے پر زور دیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے نئے سربراہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی کی زیرصدارت اجلاس میں 25 مئی کو سرگودھا میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور مشتعل ہجوم کی جانب سے مسیحی خاندانوں پر حملوں کی مذمت کی گئی۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز سرگودھا کی مجاہد کالونی میں ایک عیسائی گھر کے باہر سے قرآنی آیات والے کچھ اوراق کی بے حرمتی کی افواہ پر مشتعل ہجوم نے ہنگامہ آرائی کی، حملہ آوروں نے الزام عائد کیا کہ ملزم نے قرآن کے مقدس اوراق کو نذر آتش کیا۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کونسل نے قرآن پاک کی بے حرمتی اور عیسائی خاندانوں اور ان کے گھروں پر حملہ کرنے والوں کی مذمت کی ہے، سی آئی آئی نے دونوں فریقوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
کونسل نے سفارش کی کہ ایسے جرائم کی سماعت کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں۔
ڈاکٹر نعیمی کا کہنا تھا کہ شہریوں میں بیداری اور علم فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیں، ہجوم کا انصاف قرآن وسنت کی تعلیمات کے ساتھ ساتھ آئین کے بھی خلاف ہے۔
سی آئی آئی کے سربراہ نے کہا کہ اگر لوگ قانون کو اپنے ہاتھ میں لیتے ہیں، تو ریاست کو فوری کارروائی کرنی چاہیے۔
سی آئی آئی نے ستمبر میں حکومت کو خصوصی عدالتیں قائم کرنے کی تجویز دی تھی تاکہ جڑانوالہ جیسے واقعات کے مجرموں کو جلد انصاف فراہم کیا جا سکے۔
سابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کی زیر صدارت اجلاس میں کہا گیا تھا کہ اسلام اور دیگر تمام مذاہب انسانیت کا درس دیتے ہیں، انہوں نے تمام مذاہب کے ماننے والوں کو ’موب جسٹس‘ پر عمل نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
ڈاکٹر قبلہ ایاز کی زیر صدارت یہ اجلاس فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ میں گزشتہ سال 16 اگست کو پیش آنے والے واقعے کے بعد طلب کیا گیا تھا جو گزشتہ ہفتے سرگودھا میں پیش آنے والے واقعے سے ملتا جلتا تھا۔
سی آئی آئی نے اسی طرح کی تجاویز دسمبر 2021 میں بھی دی تھیں جب سیالکوٹ کی ایک فیکٹری میں کام کرنے والے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا دیاوادانا کو توہین مذہب کے الزام کی بنیاد پر مار دیا گیا تھا۔