شمالی وزیرستان: شرپسندوں نے ایک اور گرلز اسکول کو آگ لگادی
شمالی وزیرستان کی تحصیل رزمک میں چند نامعلوم دہشت گردوں نے لڑکیوں کے ایک مڈل اسکول کو آگ لگادی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک اہلکار نے بتایا کہ پیر کی رات کچھ نامعلوم حملہ آوروں نے تحصیل رزمک کے گاؤں شکیمار میں گولڈن ایرو گرلز مڈل اسکول کی عمارت میں گھس کر اسے آگ لگادی جس کے نتیجے میں اسکول کی عمارت کی چھت کو نقصان پہنچا اور وہاں موجود فرنیچر، کمپیوٹر، کتابیں اور دیگر سامان جل گیا۔
شاخیمار ویلفیئر آرگنائزیشن کے رکن ابرار نے ڈان کو بتایا کہ یہ اسکول 2020 میں پاکستان آرمی کے 7ویں ڈویژن کے ساتھ مل کر ایک تنظیم نے بنایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اس سال مارچ میں کچھ نامعلوم حملہ آوروں نے اسکول کے سولر پاور سسٹم کو تباہ کر دیا تھا، اس حملے کے بعد سے اسکول کی طالبات میں خوف وہراس پھیلا ہوا تھا تاہم علاقے کے بزرگوں نے لڑکیوں کو تعلیم جاری رکھنے پر آمادہ کیا۔
خیال رہے کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں حال ہی میں اسکولوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے، 9 مئی کو دہشت گردوں نے جنوبی وزیرستان کے علاقے شیوا میں لڑکیوں کے نجی اسکول کو آگ لگا دی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے شیوا میں پہلے اسکول کے چوکیدار کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد میں اسکول کے دو کمروں کو دھماکے سے اڑا دیا، تاہم دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اسی طرح، 17 مئی کو نامعلوم دہشت گردوں نے جنوبی وزیرستان میں لڑکیوں کے ایک زیر تعمیر نجی اسکول پر بمباری کی۔