یوم تکبیر کی تعطیل کے سبب سائفر کیس میں تاخیر، عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف فیصلہ آج متوقع
مسلم لیگ (ن) حکومت کی جانب سے یوم تکبیر پر عام تعطیل کے غیرمتوقع اعلان نے سابق وزیراعظم و پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر متوقع فیصلے میں تاخیر کر دی، جس کی سماعت گزشتہ روز (منگل) سماعت کے لیے مقرر کی گئی تھی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ نے 28 مئی کو کیس کا فیصلہ سنانے کا عندیہ دیا تھا۔
کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں بتایا تھا کہ وزیراعظم نے 28 مئی ’یوم تکبیر‘ کو سرکاری چھٹی قرار دے دیا ہے، جس کے بعد سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور زیریں عدالتوں نے بھی عام تعطیل کا اعلان کیا تھا۔
پوری کاز لسٹ کی منسوخی (سماعت کے لیے مقرر کیسز کی فہرست) کے نتیجے میں رواں ہفتے سائفر کیس کی سماعت کا امکان بہت کم ہے، تاہم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کا فیصلہ آج (29 مئی) کو سنائے جانے کا امکان ہے، جس میں وہ 7 سات سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتا شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر دوبارہ سماعت شروع ہونے کا امکان ہے جس کے لیے رجسٹرار آفس کو پہلے ہی کارروائی کی لائیو اسٹریمنگ کا انتظام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے زیر سماعت معاملہ ہونے کی وجہ سے عائد پابندی کے برعکس جسٹس محسن اختر کیانی نے اس کیس کی گزشتہ سماعت میں میڈیا کو بھی کارروائی کی رپورٹنگ کرنے کی اجازت دی تھی۔
دوسری جانب، آڈیو لیک کیس سے پیچھے ہٹنے کے لیے دباؤ ڈالے جانے کی شکایتکرنے والے جسٹس بابر ستار کے معاملے پر دوبارہ سماعت شروع ہونے کا امکان ہے۔
جسٹس بابر ستار کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین عدالت کیس کی کازلسٹ جسٹس محسن اختر کیانی کی رخصت کے باعث منسوخ کردی گئی تھی، جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں3 رکنی لارجر بینچ نے آج سماعت کرنی تھی۔
30 مئی کو سپریم کورٹ پی ڈی ایم کی حکومت میں قومی احتساب آرڈیننس میں متعارف کرائی گئی ترامیم کے کیس کی سماعت کرے گی، جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں شرکت کا امکان ہے، اسی دن پی ٹی آئی کی انٹراپارٹی انتخابات کی درخواست پر سماعت ہونا ہے۔