پاکستان

الیکشن ٹریبونل آرڈیننس کیخلاف خیبر پختونخوا اسمبلی میں قرارداد منظور

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران مالی سال 25-2024 کے بجٹ پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے بحث مکمل کرلی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس کے دوران گزشتہ روز جاری کیے گئے الیکشن ٹریبونل آرڈیننس کے خلاف قرارداد اکثریت سے منظور کر لی گئی جب کہ آئندہ مالی کے لیے پیش کردہ بجٹ پر بحث بھی مکمل ہو گئی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں الیکشن ٹریبونل آرڈیننس کے خلاف قرارداد اکثریت سے منظور کر لی گئی۔

قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام نے پیش کی، قرارداد کے متن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اداروں کی آزادی اور خود مختاری پر یقین رکھتی ہے، فارم 47 کی پیداوار حکومت کی جانب سے جاری کردہ جج تعیناتی کا آرڈیننس عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ آرڈیننس کے ذریعے حکومت اپنی مرضی کے منصف تعینات کرے گی، آرڈیننس کا اجرا انصاف اور جمہوریت کا قتل ہے۔

منظور کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ کالے قانون کے اس آرڈیننس کو یکسر مسترد کرتے ہیں، حکومت یہ آرڈیننس فوری طور پر واپس لے۔

اجلاس کے دوران مالی سال 25-2024 کے بجٹ پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے بحث مکمل کرلی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کردیے گئے تھے، قائم مقام صدر نے پہلا قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس 2024 جاری کیا تھا۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے 2 اہم ترامیم کی گئیں جس کے تحت نیب کے ریمانڈ کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 40 دن کردی گئی۔

نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مقدمے میں بدنیتی ثابت ہونے پر نیب افسران کی سزا 5 سال سےکم کرکے 2 سال کردی گئی ہے،

قائم مقام صدر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 بھی جاری کیا تھا، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹربیونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکیں گے۔

ویسٹ انڈیز نے ورلڈکپ سے قبل جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں کلین سوئپ کرکے خطرے کی گھنٹی بجادی

طلعت حسین: تہذیب و تمدن کا عہد تمام ہوا

دفاع ناقابل تسخیر بنانے کا دن ’یوم تکبیر‘ آج منایا جا رہا ہے