پاکستان

کراچی مویشی منڈی کا ’غیر قانونی ٹھیکہ‘ دینے پر تحقیقات کا آغاز

ایشیا کی سب سے بڑی عارضی مویشی منڈی کے ٹھیکے کی فراہمی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، زیادہ بولی لگانے والی کمپنیوں کو نیلامی سے باہر رکھا گیا، متاثرہ ٹھیکیدار کا دعویٰ

کراچی میں سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے سلسلے میں قربانی کے جانوروں کی خرید و فروخت کے لیے ایشیا کی سب سے بڑی مویشی منڈی کا ٹھیکہ مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے کراچی میں مویشی منڈی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے الزام پر تحقیقات شروع کردیں۔

متاثرہ ٹھیکیدار نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹھیکے کی فراہمی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ زیادہ بولی لگانے والی کمپنیوں کو نیلامی سے باہر رکھا گیا، ٹھیکہ 24 کروڑ روپے کے عوض غیر قانونی طور پر ایک کمپنی کے حوالے کردیا گیا۔

ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سندھ نے ڈپٹی ڈائریکٹر ایسٹ کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ ایشیا کی سب سے بڑی عارضی مویشی منڈی ہر سال کراچی میں لگتی ہے جہاں لاکھوں گائیں اور بکرے لائے جاتے ہیں، یہ خوبصورت اور صحت مند مویشی زیادہ تر زیریں پنجاب اور بالائی سندھ کے اضلاع سے فروخت کے لیے کراچی لائے جاتے ہیں۔

مویشی منڈی انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ رواں برس تیسرٹاؤن ناردرن بائی پاس پر ایک ہزار ایکڑ رقبے پر لگائی جانے والی مویشی منڈی میں مالیاتی خدمات اور شہریوں کی سہولت کے لیے بڑے بینکوں کے اے ٹی ایمز اورعارضی برانچیں بھی قائم کی جائیں گی۔

انتظامیہ نے مزید بتایا تھا کہ مویشی منڈی میں ہنگامی طبی امداد کی فراہمی کی سہولت کے ساتھ ایمبولینس بھی موجود رہے گی۔

ویسٹ انڈیز نے ورلڈکپ سے قبل جنوبی افریقہ کیخلاف سیریز میں کلین سوئپ کرکے خطرے کی گھنٹی بجادی

طلعت حسین: تہذیب و تمدن کا عہد تمام ہوا

دفاع ناقابل تسخیر بنانے کا دن ’یوم تکبیر‘ آج منایا جا رہا ہے