دفاع ناقابل تسخیر بنانے کا دن ’یوم تکبیر‘ آج منایا جا رہا ہے
1998 میں آج کے دن کیے گئے کامیاب ایٹمی تجربات کی یاد میں قوم آج 26 واں یوم تکبیر قومی جوش و جذبے کے ساتھ منا رہی ہے، جس نے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔
پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب 28 مئی 1998 کو صوبہ بلوچستان کے علاقے چاغی میں دھماکوں کے ذریعے دیا تھا۔
26 برس قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی جبکہ دنیا کی 7ویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا اور اس دن کو پاکستانی قوم ’یوم تکبیر‘ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ 28 مئی قابل اعتماد کم از کم ڈیٹرنس قائم کرنے کی طرف ہماری قوم کے مشکل لیکن قابل ذکر راستے کی داستان کی عکاسی کرتا ہے۔
اے پی پی کے مطابق سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ 28 مئی کی اہمیت صرف ایک دن کو یادگار رکھنےسے زیادہ ہے، یہ ایک قابل اعتماد کم از کم ڈیٹرنس قائم کرنے کی طرف ہماری قوم کے مشکل لیکن قابل ذکر راستے کی داستان کاعکاس ہے، 1998 میں، وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ملک بنانے کے لیے اعصاب شکن دباؤ اور ترغیبات کو مسترد کرتے ہوئے جرات مندانہ قیادت کا مظاہرہ کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس تاریخی دن، 1998 میں، وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ملک بنانے کے لیے اعصاب شکن دباؤ اور ترغیبات کو مسترد کرتے ہوئے جرات مندانہ قیادت کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو بھی ، ان کی تزویراتی دور اندیشی اور اس مقصد کے لیے غیر متزلزل عزم پرخراج تحسین پیش کرتا ہوں، جو پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی تھے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کہ یہ اہم دن قومی طاقت کے تمام پہلوؤں کی اجتماعی کوشش کی علامت ہے، جو ایک ناقابل تسخیر چیلنج کی طرح نظر آرہا تھا اور ہمارے ملک کی دفاعی صلاحیتوں میں ایک سنگ میل حاصل کر رہاتھا، یوم تکبیر مبارک ہو۔
قائمقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے یوم تکبیر کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا کہ یوم تکبیر ہماری قوم کی استقامت، غیر متزلزل ارادے اور علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا ثبوت ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق قائمقام صدر ہمیں ایک ایٹمی ریاست بننے کے سفر میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہماری قیادت اور سائنسدانوں نے اس نمایاں کامیابی کو حاصل کرنے کے لیے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ آج جب ہم اپنے اس سفر پر نگاہ دوڑائیں تو ہمیں اپنے سائنسدانوں اور انجینئرزکی محنت کا اعتراف کرنا ہوگا، کیونکہ ان کے بغیر یہ کامیابی ممکن نہ تھی۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آج کے دن ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی کوششوں سے پاکستان ایک ایٹمی ریاست بنا، ہم بحیثیت اپوزیشن لیڈر محترمہ بے نظیر بھٹو کی جانب سے میاں نواز شریف کے ایٹمی تجربات کرنے کی حمایت کے فیصلے کو بھی سراہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس کامیابی سے ہمکنار کرانے کے پیچھے درحقیقت ہماری سول اور فوجی قیادت کا اجتماعی عزم ، ہماری سائنسی قابلیت اور قومی دفاع کے لیے غیر متزلزل لگن کارفرما تھی۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان کم از کم اور قابلِ اعتماد سدِ جارحیت، طاقت کا توازن برقرار رکھنے اور جارحیت رد کرنے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیت ایک طاقتور سدِ جارحیت اور امن کا ہتھیار ہے، جوہری سدِ جارحیت جنوبی ایشیا میں استحکام کی بنیاد ہے اور ہم اس اصول کوقائم رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کے دن ہم دنیا میں امن اور استحکام کےل لیےکام جاری رکھنے کے عہد کی تجدید کرتے ہیں، آئیے ، اپنی اس کامیابی سے سبق سیکھتے ہوئے تکنیکی اور اقتصادی ترقی کے ذریعے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔
واضح رہے کہ 1998 میں آج کے دن کیے گئے کامیاب ایٹمی تجربات کی یاد میں قوم آج 26 واں یوم تکبیر قومی جوش و جذبے کے ساتھ منا رہی ہے۔
گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے 28 مئی یوم تکبیر کو سرکاری چھٹی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یوم تکبیر سیاسی اور دفاعی قوتوں کے اس ملک کے دفاع کو مضبوط تر بنانے کے لیے ایک جھنڈے، سبز ہلالی پرچم تلے متحد ہونے کی یاد دلاتا ہے۔