چینی شہریوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے چلاس میں سیف سٹی پروجیکٹ لگانے کا فیصلہ
چینی و غیر ملکی شہریوں کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے داسو،چلاس میں سیف سٹی پروجیکٹ لگانے کے سلسلے میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے جامع پلان طلب کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی تشکیل دی اور اسے 15 روز میں حتمی سفارشات پیش کرنے کا حکم دیا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت داسو،چلاس سیف سٹی پروجیکٹ کے قیام کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم علی آغا، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی شریک ہوئے۔
ان کے علاوہ چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا، آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے بھی اجلاس میں شرکت کی جب کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹر ی ہوم، ایڈیشنل آئی جی خیبر پختونخوا اور ریجنل پولیس افسر (آر پی او) ہزارہ ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت ہے کہ داس، چلاس میں سیف سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے، داسو، چلاس میں سیف سٹی کا قیام اسلام آباد اور لاہور کی طرح جدید تقاضوں کے مطابق عمل میں لایا جائے گا، سیف سٹی کا مقصد صرف کیمرے لگانا نہیں بلکہ ایسا نظام ہے جو جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے ٹولز سے لیس ہو۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ سے اس علاقے کی نگرانی اور سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے گا، اسلام آباد پولیس اس سلسلے میں ہر قسم کی معاونت فراہم کرے گی، واپڈا، خیبر پختونخوا پولیس اور اسلام آباد پولیس ملکر اس سلسلے میں جامع پلان تیار کریں۔
محسن نقوی نے آئی جی اسلام آباد، آر پی او ہزارہ اور واپڈا کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی اور کہا کہ کمیٹی 15 دن میں داسو۔ چلاس میں سیف سٹی کے قیام کے حوالے سے تفصیلی اور جامع پلان پیش کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، اس ذمہ داری کی ادائیگی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔
واضح رہے 26 مارچ کو خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں بشام کے مقام پر گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 5 چینی باشندوں سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔