پاکستان

اسلام آباد: رہنما پی ٹی آئی عامر مغل کی ضمانت منظور

انسداد دہشت گری عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض رہنما پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کی۔

انسداد دہشت گری عدالت اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عامر مغل کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔

انسداد دہشت گری عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے رہنما پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت کیس کے پراسکیوٹر عدالت میں پیش ہوئے اور پولیس نے ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا، عامر مغل کے وکیل علی بخاری ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے۔

فریقین کو سننے کے بعد انسداد دہشت گری عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض رہنما پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور وفاقی دارالحکومت کی پولیس کے اہلکاروں پر حملہ آور ہونے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما عامر مغل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق عدالت میں تفتیشی افسر نے آگاہ کیا کہ عامر مغل نے پی ٹی آئی کے دفتر کے باہر تجاوزات کے خلاف آپریشن روکنے کی کوشش کی، ان سے راڈ برآمد کرنی ہے، جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت نے جسمانی ریمانڈ دینے کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عامر مغل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، ان کے خلاف تھانہ کراچی کمپنی میں مقدمہ درج ہے۔

2 روز قبل اسلام آباد کی کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے) نے بلڈنگ قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیل کیے گئے اسلام آباد سیکرٹریٹ کی عمارت کے ایک حصے کو مسمار کردیا تھا جب کہ اس دوران مزاحمت کرنے کے الزام پر عامر مغل کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اسلام آباد کی کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے) نے بلڈنگ قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیل کیے گئے اسلام آباد سیکرٹریٹ کی عمارت کے ایک حصے کو مسمار کردیا تھا۔

سی ڈی اے کے مطابق کارروائی تجاوزات قائم کرنے اور عمارت کے غیر متعلقہ استعمال پر کی گئی ہے، سی ڈی اے کا کہنا تھا کہ کارروائی تجاوزات کے قیام اور عمارت کے غیر متعلقہ استعمال پر کی گئی ہے جس میں بھاری مشینری نے حصہ لیا اور سینٹرل سیکریٹریٹ کے ارد گرد رکھے کنٹینرز، سیکیورٹی بیریئرز اور دیگر مبینہ تجاوزات کو مسمار کر دیا۔

سی ڈی اے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ یہ عمارت سرتاج علی نامی شخص کے نام ہے جسے رہائشی عمارت سے سیاسی دفتر میں بدلا گیا جس پر متعلقہ مالک کو بارہا نوٹس بھی جاری کیے گئے ہیں تاہم قانون پر عملدرآمد نہیں کیا گیا جس پر کارروائی عمل میں لائی گئی۔

بیان میں کہا گیا کہ سیکٹر جی 8 میں سیاسی جماعت کے ایک پلاٹ پر تجاوزات کو ختم کیا جا رہا ہے کیونکہ پلاٹ سے ملحقہ اراضی پر قبضہ کرکے تجاوزات قائم کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پلاٹ پر بلڈنگ بائی لاز کے خلاف ایک اضافی منزل بھی تعمیر کی گئی تھی جبکہ اس کے علاوہ بھی پلاٹ پر مالک کی طرف سے متعدد دیگر خلاف ورزیاں کی گئیں۔

اعلامیے میں پلاٹ کے مالک کو متعدد بار نوٹسسز جاری کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا گیا کہ نوٹسز19نومبر2020، 22فروری 2021 اور 14جون 2022 کو جاری کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 4 ستمبر2023 کو خلاف ورزیاں ختم نہ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جبکہ 10مئی کو پلاٹ کو سر بمہر کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔

نیلی اور میں شادی کرنا چاہتے تھے، جاوید شیخ کا انکشاف

جے شاہ نے بھارتی ٹیم کی کوچنگ کیلئے آسٹریلوی سابق کرکٹرز سے رابطہ کرنے کی تردید کردی

عالمی عدالت کے فوجی آپریشن روکنے کے حکم کے باوجود اسرائیل کی رفح میں بمباری