اسلام آباد: اقوام متحدہ کے وفد کی ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن سے ملاقات
اقوام متحدہ کے وفد نے اسلام آباد میں گزشتہ روز نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن سے ملاقات کی ہے۔
’ڈان نیوز ’ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے وفد نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹریٹ اسلام آباد میں روف حسن کی خیریت معلوم کی۔
پی ٹی آئی کے رہنما سے ملاقات کرنے والے عالمی ادارے کے وفد میں 5 نمائندے شامل تھے، وفد میں شامل 3 نمائندے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز نیویارک سے تھے جب کہ 2 نمائندے اسلام آباد آفس سے تھے۔
ملاقات میں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ، سیکریٹری جنرل عمر ایوب سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز رؤف حسن نامعلوم افراد کے حملے میں زخمی ہوگئے تھے، ان پر حملے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) آج تھانہ آبپارہ میں درج کی گئی ہے،مقدمے میں چار نامعلوم خواجہ سراؤں کو نامزد کیا گیا ہے جب کہ پی ٹی آئی نے اپنے ترجمان پر حملے سے متعلق درج ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہوئے تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ایک بلیڈ کا حملہ رؤف حسن کی شہہ رگ کاٹنے کے لیے کیا گیا اور چھری نما تیز دھار والے آلے سے ان کا چہرہ چیر ڈالا، کوئی بڑا حادثہ ہونے جارہا تھا جس سے اللہ نے بچا لیا، رؤف حسن نے بڑی بہادری سے سب معاملے کو دیکھا۔
انہوں نے کہا ہم لوگ بات کرتے ہیں کہ خلا میں سب خلائی مخلوق ڈھونڈنے جاتے ہیں مگر ہمیں تو وہ زمین پر نظر آجاتی ہے، لہذا جو ایف آئی آر درج کی گئی اس میں رؤف حسن نے سب واضح طور پر بتایا تھا لیکن ہم اسلام آباد پولیس کی ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں اور یہ کس کے دباؤ میں لکھی گئی ہے؟ اس ایف آئی آر میں دہشتگردی نام کی چیز نہیں، یہ دہشتگردی نہیں تو کیا تھا، نا ان کا بٹوہ چھینا گیا نا کچھ اور ہوا سیدھا ان پر حملہ کیا گیا تو یہ ایک لپٹی ایف آئی آر لکھ کے اسے دبانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے، جو 6 ججز کا خط تھا ایجنسیز کے لوگوں کے حوالے سے تو یہ وبا دور دراز تک پھیل سکتی ہے، اس کا یہاں ہی سد باب ہونا چاہیے، رؤف حسن کو انصاف ملنا چاہیے، میں عمران خان کا پیغام دے رہا ہوں کہ اگر ہمارے کسی بھی لیڈر کے اوپر حملہ ہوا تو ہم پر امن احتجاج شروع کردیں اور اس کا پریشر اس وقت کی کرپٹ حکومت پر ہوگا۔