دنیا

بھارت: بی جے پی کو انتخاب میں مشکلات کا سامنا، آر ایس ایس مدد کے لیے میدان میں اتر گئی

نریندر مودی کی پارٹی کو چند ریاستوں میں توقع سے زیادہ مضبوط مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

اندرونی ذرائع نے کہا ہے کہ ووٹرز کی انتخابات میں عدم دلچسپی اور بھارت کے بڑے پیمانے پر ہونے والے الیکشن میں اپوزیشن کی طرف سے مزاحمت کا سامنا کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی کی مدد کے لیے ان کی پارٹی کے ہندو قوم پرست سپاہی میدان میں اتر گئے ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز ’کی رپورٹ کے مطابق 6 ہفتے تک جاری رہنے والے انتخابات میں اب 2 ہفتے سے بھی کم کا وقت رہ گیا ہے، اس انتخابات میں ووٹرز ٹرن آؤٹ پچھلے انتخابات سے کم رہا جس سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اندر تشویش پیدا ہوگئی ہے کہ اس کے کچھ بنیادی حامیوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

نریندر مودی کی پارٹی کو چند ریاستوں میں توقع سے زیادہ مضبوط مخالفت کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

یکم جون کو ووٹنگ مکمل ہونے تک کسی ایگزٹ پول کی اجازت نہیں، یہ فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ امیدواروں کی کارکردگی کتنی اچھی یا خراب رہی لیکن زیادہ تر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 4 جون کو ووٹوں کی گنتی کے وقت نریندر مودی 543 نشستوں والی پارلیمنٹ میں اکثریت برقرار رکھنے کے قابل ہوجائیں گے۔

تاہم، ووٹنگ کے پہلے دو مرحلوں کے بعد تجزیہ کاروں اور سیاسی کارکنوں نے کہا کہ بی جے پی کے دوتہائی اکثریت یا 362 سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے امکانات متاثر ہوئے ہیں۔

دوسری جانب نئی دہلی کے علاقے میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) گروپ کے سینئر پبلسٹی اہلکار رتیش اگروال نے کہا کہ آر ایس ایس کے رضاکار لوگوں کو باہر نکلنے اور ووٹ ڈالنے کے لیے راضی کرنے کے لیے ان کے گھروں میں میٹنگز کر رہے ہیں۔

بی جے پی کے تین ترجمانوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ آر ایس ایس ووٹر ٹرن آؤٹ کو بہتر بنانے میں مدد کر رہی ہے لیکن انہوں نے اس عمل سے بی جے پی پر کیا اثر پڑے گا پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

ترجمان شہزاد پونا والا نے بتایا کہ مجھے نہیں لگتا کہ بی جے پی کمزور پوزیشن میں ہے، کم ٹرن آؤٹ نے تمام پارٹیوں کو متاثر کیا ہے اور پہلے دو مرحلوں کے بعد ووٹرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

اسحٰق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواستوں پر فریقین کو نوٹسز جاری

کیا پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2024ء کے لیے تیار ہے؟

’عالمی قوانین میں سویلینز کیلئے فوجی ٹرائل نہیں‘