دنیا

سابق ایرانی وزیر خارجہ نے ہیلی کاپٹر حادثے کا ذمہ دار امریکا کو قرار دے دیا

امریکی پابندیوں کے باعث ایرانی ایوی ایشن انڈسٹری کو مشکلات کا سامنا ہے، جواد ظریف

سابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کا ذمہ دار امریکا کو قرار دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق سرکاری میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کی ذمہ داری امریکی پابندیوں پرعائد ہوتی ہے، امریکی پابندیوں کے باعث ایرانی ایوی ایشن انڈسٹری کو مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی عوام امریکی حکومت کے جرائم کو فراموش نہیں کریں گے اور ایران عوام کے تعاون سے تمام مشکلات پرقابو پالے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان دیگر ساتھیوں کے ساتھ جاں بحق ہوگئے۔

آج صبح حادثے کا شکار ہیلی کاپٹر کا ملبہ ملا تھا جس کے بعد ایرانی صدر اور ہیلی کاپٹر میں سوار افراد کے بچ جانے کی امیدیں دم توڑ گئی تھیں۔

بد قسمت ہیلی کاپٹر میں 9 افراد سوار تھے جن میں صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم،صدر کے سیکیورٹی یونٹ کے کمانڈر سردار سید مہدی موسوی، باڈی گارڈ اور ہیلی کاپٹر کا عملہ موجود تھا۔

اسلحہ، شراب برآمدگی کیس: علی امین گنڈاپور کا 342 کا بیان آج بھی ریکارڈ نہ ہوسکا

ایرانی صدر کا تباہ ہونے والا ہیلی کاپٹر کس ملک کا تیار کردہ تھا؟

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر عالمی برادری نے کیا کہا؟