ماضی میں فضائی حادثات میں ہلاک ہونے والے سربراہانِ مملکت
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت کے بعد 1940 کی دہائی سے اب تک مختلف ممالک کے تقریباً 14 صدور المناک فضائی حادثات و واقعات میں ہلاک ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ ابراہیم رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر 19 مئی کو آذربائیجان کی سرحد پر ڈیم کی افتتاحی تقریب سے واپس آتے ہوئے موسم کی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں ایرانی صدر، وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان سمیت 9 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
ایرانی حکام نے آج (20مئی) صبح ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت دیگر کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
اسی طرح کے واقعات پر اگر ماضی میں دیکھیں تو سنہ 1940 سے اب تک پیش آنے والے فضائی حادثات و واقعات میں تقریباً 14 یا اس سے زائد صدور جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
پیراگوئے
7 ستمبر 1940 کو پیراگوئے کے صدر ہوزیف فیلکس ایس ٹیگریبیا (José Félix Estigarribia) شہر الٹوس میں طیارے کے حادثے میں ہلاک ہوئے تھے۔
فلپائن
17 مارچ 1958 کو فلپائن کے صدر ریمن میگسیسے (Ramon Magsaysay) 49 برس کی عمر میں شہر بالمبن سیبو میں طیارے کے حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
برازیل
نیریو راموس، جنہوں نے مختصر عرصے کے لیے برازیل کے عبوری صدر کے طور پر خدمات انجام دیں، 16 جون 1958 کو 69 برس کی عمر میں فضائی حادثے میں انتقال کر گئے تھے۔
ان کا ہوائی جہاز ریاست پارانا میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
اس کے علاوہ 18 جولائی 1967 کو برازیلین فوجی سربراہ اور صدر مارشل ہمبرٹو ڈی ایلنکار کاسٹیلو برانکو کا ہوائی جہاز برازیل کے شہر فورٹالیزا میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
انہوں نے 1964 کی فوجی بغاوت کے بعد پہلے آمر صدر کی حثیثت سے عہدہ سنبھالا تھا۔
عراق
عراق کے دوسرے صدر عبدالسلام عارف نے 1958 کے انقلاب میں اہم کردار ادا کیا، ان کا ہوائی جہاز 13 اپریل 1966 کو دارالحکومت بغداد میں حادثے کا شکار ہوا تھا، جس کے نتیجے میں وہ 45 برس کی عمر میں جاں بحق ہوگئے۔
بولیویا
27 اپریل 1969 کو بولیویا کے صدر رینے بیرنٹوس کا ہیلی کاپٹر حادثہ کا شکار ہوا، اس حادثے کے نتیجے میں وہ 49 برس کی عمر میں چل بسے۔
ایکواڈور
24 مئی 1981 کو ایکواڈور کے 33 ویں صدر جیمی رولڈوس کا طیارہ حادثے کے نتیجے میں گر کر تباہ ہوگیا۔
موزمبیق
19 اکتوبر 1986 کو موزمبیق کے پہلے صدر اور فوجی کمانڈر سامورا مچل کا طیارہ جنوبی افریقہ کی سرحد کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔
پاکستان
پاکستان کے چھٹے صدر محمد ضیا الحق کا طیارہ 17 اگست 1988 کو بہاولپور میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں وہ 64 برس کی عمر انتقال کرگئے۔
وہ بہاولپور میں فوجی یونٹوں کے معائنے کے بعد پاک فضائیہ کے طیارے سے اسلام آباد جا رہے تھے، طیارے کو اُڑان بھرنے کے 10 منٹ بعد ہی حادثہ پیش آیا تھا۔
روانڈا
6 اپریل 1994 کو روانڈا کے صدر جووینال ہبیاریمانا کا طیارہ مار گرایا گیا تھا، اس واقعے کو ملک میں نسل کشی کا آغاز سمجھا جاتا تھا۔
جہاز میں سوار فرانسیسی عملے کے ارکان کے رشتہ داروں کی درخواست پر حادثے کے 4 سال بعد تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا، تحقیقات میں فرانس اور روانڈا کے درمیان تنازع کی وجہ سے قرار دیا گیا تھا۔
دسمبر 2016 میں فرانسیسی ججوں نے طویل عرصے سے جاری تحقیقات کو ختم کر دیا۔ پھر 2020 میں پیرس کی اپیل کورٹ نے انکوائری دوبارہ کھولنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
برونڈی
برونڈیا کے صدر سائپرین اینٹاریامیرا کا طیارہ 6 اپریل 1994 کو کیگالی ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
پولینڈ
10 اپریل 2010 کوپولینڈ کے صدر لیخ کازنسکی سمیت دیگر 95 افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب ان کا طیارہ روسی قصبے سولنسک کے ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق حادثے شدید دھند کے باعث پیش آیا تھا۔
طیارے میں صدر کی اہلیہ، پولش فوج کے سربراہ اور مرکزی بینک کے گورنر بھی طیارے میں سوار تھے۔
چلی
فروری 2010 میں چلی کے سابق صدر سباسٹین پنیرا ایک جھیل میں ہیلی کاپٹر گرنے کے نتیجے میں ہلاک ہوگئے تھے۔
چلی کی وزارت داخلہ کے مطابق، جہاز میں 4 دیگر افراد سوار تھے، جن میں سے 3 حادثے میں بچ گئے۔