پاکستان

سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کا سیاست میں واپسی کا اعلان

جلد پاکستان آکر سیاست کروں گا، سیاست میں دوبارہ انٹری ہو چکی ہے لیکن کس پارٹی کا انتخاب کروں گا، یہ معاملہ ابھی دیکھ رہا ہوں، عشرت العباد

سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے طویل عرصے بعد سیاست میں واپسی کا اعلان کرتے ہوئے سیاست میں دوبارہ انٹری ہو چکی ہے، کس پارٹی کا انتخاب کروں گا ، یہ معاملہ ابھی دیکھ رہا ہوں۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’خبر سے خبر وِد نادیہ مرزا‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ میں جلد پاکستان آکر سیاست کروں گا، سیاست میں دوبارہ انٹری ہو چکی ہے لیکن کس پارٹی کا انتخاب کروں گا، یہ معاملہ ابھی دیکھ رہا ہوں۔

ایم کیو ایم میں ممکنہ واپسی سے متعلق سوال پر سابق گورنر سندھ نے شعر سناتے ہوئے کہا کہ ’یار بھی راہ کی دیوار سمجھتے ہیں مجھے، میں سمجھتا تھا میرے یار سمجھتے ہیں مجھے، نیک لوگوں میں مجھے نیک گنا جاتا ہے اور گنہگار، گنہگار سمجھتے ہیں مجھے۔

ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ ایم کیو ایم چل نہیں رہی بلکہ وقت گزار رہی ہے، پارٹی کی غلطیوں پر گفتگو کی تو بات طویل ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ خالدمقبول اور فاروق ستار اسٹوڈنٹ لائف سے سیاست کررہے ہیں اور پارٹی کو بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ماضی قریب میں پی ٹی آئی کا حصہ رہی، پھر پی ڈی ایم میں شامل ہوگئی، آج بھی حکومت کا حصہ ہے لیکن عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکی۔

ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سابق گورنر سندھ نے کہا کہ ملک میں اس وقت سنگین صورتحال ہے، تمام مسائل کی بنیادی وجہ سیاسی عدم استحکام ہے اور اس صورتحال میں عدلیہ بھی دھنس چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر ادارے کا اپنا مزاج ہوتا ہے، عدلیہ نے آئین و قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہوتے ہیں، وہ فیصلے کسی کو اچھے لگیں یا برے ، وہاں پر سیاسی بحث شروع ہو جاتی ہے، سیاسی معاملات عدلیہ میں نہیں جانے چاہئیں۔

2013 کے کراچی آپریشن سے متعلق سوال پر سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ کراچی آپریشن پر مختلف سیاسی جماعتوں کے تحفظات تھے، کچھ غلطیاں بھی ہوئیں تاہم 2013 کا آپریشن بالکل درست فیصلہ تھا جس کے سبب کراچی شہر میں امن قائم ہوا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کو مجھ سے اختلاف کیوں ہے وجہ آج تک تلاش کررہا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل ملک کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں، شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے وقت پارٹی بنانے کا فیصلہ نہیں ہوا تھا، میں ان سے تعاون کروں گا لیکن ان پارٹی میں شمولیت اختیار کرتا ہوں یا نہیں اس کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔