پاکستان

نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ افزائی کی پالیسی جاری رہے گی، وزیر توانائی

نیٹ میٹرنگ پالیسی پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد نظر ثانی کی جائے گی اور اسے نیشنلائز کریں گے، اویس لغاری

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کہا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ افزائی کی پالیسی جاری رہے گی، اگر ضرورت پڑی تو حکومت نیٹ میٹرنگ پالیسی کا جائزہ لے گی اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد اس پر نظر ثانی کی جائے گی اور اسے نیشنلائز کریں گے۔

وزیر مملکت علی پرویز ملک کے ہمراہ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ ہماری حکومت سولرائزیشن کے حق میں ہے، سولر کی قیمت کم ہونے سے سرمایہ کاری ایک سے ڈیڑھ سال میں ریکور ہو رہی ہے، اس وقت جتنے بھی معاہدے ہو چکے ہیں حکومت ان کو پورا کرنے کی پابند ہے، بجلی چوری اب بھی بڑا مسئلہ ہے جس سے اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، بجلی چوری کو روکنا ہوگا اور اس کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں ایک لاکھ 13 ہزار کنکشنز نیٹ میٹرنگ پر موجود ہیں، نیٹ میٹرنگ کی حوصلہ افزائی کی پالیسی جاری رہے گی، اگر ضرور ت پڑی تو حکومت نیٹ میٹرنگ پالیسی کا جائزہ لے گی اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد اس پر نظر ثانی کی جائے گی اور اسے نیشنلائز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ شعبہ توانائی میں بہت سے مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں، محکمے میں 28 سے 30 مسائل کی نشاندہی کی ہے، شعبے میں اصلاحات سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک صوبے میں بجلی کو سیاست کی بھینٹ چڑھا دیا گیا، امید ہے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا بجلی چوری پر بہتر تجاویز دیں گے، خیبرپختونخوا حکومت بھی پنجاب کی طرح بجلی چوری کے خلاف اقدامات کرے اور ہم امید کرتے ہیں خیبرپختونخوا حکومت اس کے لیے تعاون کرے گی۔

اویس لغاری نے کہا کہ 18 مئی کو ملک میں تقریباً 20 ہزار میگاواٹ کی مانگ تھی، 4 ہزار میگاواٹ سے زائد اکنامک لوڈشیڈنگ کی گئی، اس کا قیمتوں پر اثر ہوتا ہے، معیشت بجلی چوری کے نقصانات برداشت نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ پن بجلی کی پیداوار کے لیے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، 6 سے 7 سال میں پانی سے پیدا ہونے والی بجلی سسٹم میں شامل ہوگی جس سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں ڈسکو ز کے نئے بورڈ آجائیں گے اور امید ہے کہ یہ بورڈز کمپنیوں کو پیشہ ورانہ طریقے سے چلائیں گے، وزارت سے پوچھے بغیر جزا اور سزا نافذ ہوگی جس سے ڈسکوز صحیح سمت میں چلیں گی۔

علی پرویز ملک نے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کا شعبہ معیشت میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، وزیر اعظم پر عزم ہیں کہ اگر ہم نے معیشت کو دوبارہ چلانا ہے تو توانائی کے شعبے میں دیرپا اصلاحات کرنا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اویس لغاری کی سربراہی میں مجھے بھی ذمہ داری سونپی ہے، ہمیں معلوم ہے کہ ایک عام آدمی کس طرح مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے، کس طرح صنعتی صارف جو ملک میں روزگار مہیا کرتا ہے اس کے لیے دنیا کے ممالک کے مقابلے میں مسابقت دینی ہے۔