پاکستان

سندھ میں آئندہ ہفتے ہیٹ ویو کا خدشہ، الرٹ جاری

آئندہ چند روز کے دوران ملک کے بیشتر حصوں کو شدید گرمی کی لہر اپنی لپیٹ میں لیے رکھی گی، محکمہ موسمیات کا انتباہ

ملک کے اکثر علاقوں میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے جس کے دوران آئندہ ہفتے صوبہ سندھ میں ’ہیت ویو‘ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران ملک کے بیشتر حصوں کو شدید گرمی کی لہریں اپنی لپیٹ میں لیے رکھے گی۔

آج پروونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ نے بھی آئندہ ہفتے کے دوران صوبے میں سخت گرمی جاری رہنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اس سلسلے میں پی ڈی ایم اے سندھ کی جانب سے صوبے میں 21 مئی سے 23 مئی تک ’ہیت ویو‘ الرٹ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد میں پی ایم ڈی میں ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد افضل نے ہیٹ ویو کی تعریف درجہ حرارت 3 یا اس سے زیادہ دنوں تک معمول کی حد سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کے طور پر کی ہے۔

یاد رہے کہ جمعرات کو محکمہ موسمیات نے خبردار کیا تھا کہ اگلے 10 دنوں کے دوران ملک کے بیشتر حصوں کو شدید گرمی کی لہریں اپنی لپیٹ میں لے لیں گی، اس کے علاوہ محکمے نے ملک کے شمالی علاقوں میں گردو غبار کے طوفان، گرج چمک اور تیز بارشوں کی پیشگوئی بھی کی تھی۔

محکمہ موسمیات نے اپنی ایڈوائزری میں انتباہ دیا تھا کہ بالائی فضا میں ہائی پریشر کی موجودگی کے نتیجے میں ملک کے بیشتر حصوں بالخصوص پنجاب اور سندھ میں 21 مئی تک ہیٹ ویو جیسی صورتحال اور 23 سے 27 مئی تک شدید ہیٹ ویو ہوگی۔

سندھ اور پنجاب میں 21 سے 23 مئی تک دن کے وقت کا درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ جبکہ 23 سے 27 مئی تک 6 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کی توقع ہے۔

اسلام آباد، خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں 21 سے 27 مئی تک دن کا درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

ایڈوائزری میں حکام سے کہا گیا کہ وہ الرٹ رہیں اور ہیٹ ویو سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔

محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری میں مزید کہا گیا تھا کہ 16 مئی کو شام اور رات کے دوران مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک کے بالائی علاقوں کو متاثر کرے گا۔

اس موسمی نظام کے زیر اثر 16 سے 19 مئی تک کوئٹہ، ژوب، زیارت، شیرانی، بارکھان، قلات، خضدار، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، خاران اور مستونگ میں گرد آلود ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

خیبر پختونخوا میں 16 سے 19 مئی تک چترال، دیر، سوات، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ، وزیرستان، کوہاٹ، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسمٰعیل خان، باجوڑ، مہمند، کرک، خیبر، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، مردان اور کرم میں بھی ایسا ہی موسم متوقع ہے۔

گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 16 سے 19 مئی تک دیامر، استور، غذر، اسکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے، شگر، وادی نیلم، مظفرآباد، راولاکوٹ، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھانوتی، کوٹلی، بھمبر میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

پنجاب میں 16 سے 18 مئی تک اسلام آباد، راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، قصور، اوکاڑہ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خوشاب، سرگودھا اور میانوالی میں گرد آلود ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

سندھ میں 17 اور 18 مئی کو سکھر، جیکب آباد، کشمور، لاڑکانہ اور دادو میں اسی طرح کا موسم متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات نے کسانوں کو فصلوں پر ممکنہ اثرات پڑنے سے خبردار کیا اور انہیں انتظامات کرنے کا مشورہ دیا ہے، لوگوں کو براہ راست سورج کی روشنی میں غیر ضروری نمائش سے بچنے اور پانی پینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

انتہائی خشک موسم اور ہیٹ ویو پنجاب، خیبرپختونخوا اور شمال مشرقی بلوچستان میں جھاڑیوں اور جنگل میں آگ لگنے کا باعث بن سکتے ہیں۔

ہیٹ ویو سے بچنے کی چند احتیاطی تدابیر

گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی کی بوتل اپنے پاس رکھیں اور طبیعت بگڑنے پر فوری پانی کا استعمال کریں، ویسے بھی پانی کا استعمال کرنا فائدہ مند رہتا ہے، سر کے اوپر ہلکا ٹھنڈا کپڑا رکھ کر چلیں یا سفر کریں تو زیادہ بہتر ہے۔

انتہائی سخت گرمی اور دھوپ میں زیادہ دیر تک مشقت والا کام کرنے سے گریز کریں، غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنے کی زحمت نہ کریں۔

گھر کو ہوادار اور ٹھنڈا رکھنے کے انتظامات کریں، زیادہ گرمی ہونے کی صورت میں نہائیں۔

زیادہ پانی اور ہلکی پھلکی غذاؤں کا استعمال کریں جو نظام ہاضمہ کو بہتر کرنے سمیت جسم میں پانی کی نمکیات کو برقرار رکھنے میں مددگار ہوں۔

شہباز شریف مسلم لیگ (ن) کے قائم مقام صدر، رانا ثنااللہ چیف الیکشن کمشنر مقرر

رشتوں، تعلقات اور کاروبار سمیت متعدد غلط فیصلے کیے، آغا علی کا اعتراف

پی ایس ایل میں دو نئی ٹیمیں شامل کرنے کا فیصلہ، 2026 کا ایڈیشن 8 ٹیموں پر مشتمل ہو گا