پاکستان

عمران خان کی تصویر لیک ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی

عدالتی عملے نےکلرکس اور وکلا کو بھی موبائل فونز لے جانے سے روک دیا، صحافیوں کے موبائل فونز کمرہ عدالت میں لے جانے پر پہلے ہی پابندی ہے۔

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی تصویر لیک ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کر دی گئی۔

ڈان نیوز کے مطابق عدالتی عملے نےکلرکس اور وکلا کو بھی موبائل فونز لے جانے سے روک دیا۔

صحافیوں کےموبائل فونز کمرہ عدالت میں لے جانے پر پہلے ہی پابندی عائد ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی احتساب بیورو (نیب) قانون میں ترامیم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین، سابق وزیر اعظم عمران خان کو بطور درخواست گزار ویڈیو لنک کے ذریعے سپریم کورٹ میں پیش کردیا گیا تھا۔

سماعت کے دوران ویڈیو لنک پر موجود عمران خان نے وہاں موجود پولیس اہلکاروں کو پاس بلایا تھا اور اپنے چہرے پر تیز روشنی پڑنے کی شکایت کی تھی، شکایت کرنے پر اہلکاروں نے لائٹ کو ایڈجسٹ کر دیا، تاہم اس دوران عمران خان کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی، جس میں عمران خان کو نیلے رنگ کی قمیض میں ملبوس دیکھا گیا۔

ویڈیو وائرل ہونے کے معاملے پر سپریم کورٹ انتظامیہ نے تحقیقات شروع کردی تھیں، پولیس ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے اسٹاف کو سی سی ٹی وی کیمرے دیکھ کر تصویر وائرل کرنے والے کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کردی، پولیس تصویر کو وائرل کرنے والے کے خلاف ایکشن لے گی، تصویر کورٹ روم رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لی گئی، عدالت میں عمران خان کی ویڈیو چھوٹی کردی گئی۔

مقدمے کی سماعت براہ راست نشر نہیں کی گئی تھی اور اس کی وجہ بھی بیان نہیں کی گئی، جبکہ اس سے گزشتہ روز سماعت براہ راست نشر کی گئی تھی۔

سندھ ہائیکورٹ کا صوبے کے 32 اضلاع میں پبلک ٹوائلٹس تعمیر کرنے کا حکم

سم بند کرنے سے نہیں نجی کمپنی کے خلاف کارروائی سے روکا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

روس اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کی مضبوطی پر اتفاق