اسلام آباد: شاعر فرہاد علی شاہ کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج
آزاد کشمیر کے صحافی و شاعر فرہاد علی شاہ کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا جس کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ لوہی بھیر میں کر لیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق شاعر فرہاد علی شاہ کی زوجہ سیدہ عروج کی مدعیت میں اغوا کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے میں فرہاد علی کی اہلیہ نے موقف اختیار کیا کہ میرے خاوند کو نامعلوم افراد نے سوہان گارڈن سے اغوا کیا اور بغیر وارنٹ ہمارے گھر میں داخل ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد نے ہمارے گھر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے توڑے اور ڈی وی آر بھی ساتھ لے گیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نامعلوم افراد میرے خاوند کو اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر لے گیے، میرے خاوند بیمار ہیں اور ان کے لیے ادویات لازم ہیں لہٰذا میرے جاننے کے بارے میں ہمیں معلومات فراہم کی جائے۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتا شاعر احمد فرہاد کو آج ہر صورت بازیاب کرا کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتا شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نےسماعت کی۔
دوران سماعت ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر عدالت کے سامنے پیش ہوئے جبکہ احمد فرہاد کی اہلیہ کے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت کے سامنے حاضر ہوئے۔
وکیل ایمان مزاری نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ رات سے احمد فرہاد اسلام آباد گھر سے لاپتا ہیں اور اغوا کار گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی ساتھ لے گئے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا فرہاد علی کے خلاف کوئی مقدمہ ہے جس پر وکیل نے بتایا کہ احمد فرہاد شاہ کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کو مخاطب کرتے ہوئےکہا کہ اگر آپ کو لگے نامعلوم افراد نے اٹھایا ہے تو ضمنی لکھ کر دیں، اگر کوئی آپ کو پھر ٹرانسفر کرے گا تو دیکھ لیں گے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ میں دیکھوں گا کہ سیکریٹری دفاع کو بلانا ہے یا خفیہ اداروں کو ، آئی جی صاحب یہاں میٹنگ میں آئے تھے تو میں نے انہیں کہا تھا یہاں سے کوئی بندہ لاپتا نہیں ہونا چاہیے، اگر کوئی بندہ لاپتہ ہو گا تو ذمہ دار آپ ہوں گے۔
عدالت کے حکم پر ایس ایس پی انویسٹیگیشن اور متعلقہ ایس ایچ او شام چھ بجے عدالت میں پیش ہوئے اور دونوں کی طرف سے مزید وقت مانگنے پر عدالت نے آج دوپہر دو بجے تک کا وقت دے دیا۔