پاکستان

کراچی : اورنگی ٹاؤن میں 6 سالہ بچی کا ریپ، مقدمہ درج

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے طبی معائنے میں بچی کے ساتھ ریپ کی تصدیق کی، بچی کے گھر کے اطراف کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ موجود نہیں ہے، پولیس

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں 6 سالہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے کا مقدمہ نامعلوم ملزم کے خلاف درج کرلیا گیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق ریپ کا مقدمہ اورنگی ٹاؤن پاکستان بازار تھانے میں درج کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق مقدمہ متاثرہ بچی کے دادا کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق گزشتہ روز شام 4 بجے بچی کھیلنے کے لیے گھر سے نکلی تھی، بعد ازاں شام 5 بجے بچی روتی ہوئی گھر لوٹی، وہ زخمی حالت میں تھی۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے طبی معائنے میں بچی کے ساتھ ریپ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طبی معائنے میں بچی کے ڈی این اے کے سیمپل بھی لیے گے ہیں۔

کراچی پولیس نے بتایا کہ ’بچی کے گھر کے اطراف کوئی سی سی ٹی وی کیمرا موجود نہیں ہے، دادا کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں‘۔

پولیس کے مطابق نامعلوم شخص بچی کا ریپ کرنے کے بعد فرار ہوگیا، والدہ کا کہنا ہے کہ بچی کا باپ نشہ کرتا ہے اور گھر پر نہیں رہتا، وہ خود کام کرکے گھر کا خرچ چلاتی ہیں۔

متاثرہ بچی کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 3 روز قبل کراچی کے علاقے منگھو پیر کے قریب اغوا اور ریپ کا نشانہ بننے والے 12 سالہ بچے کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) کے ایس ایس پی ظفر صدیق چھانگا نے بتایا تھا کہ منگھوپیر میں جھاڑیوں سے بچے کے لاش برآمد ہونے کے بعد تحقیقات کے دوران ایک قریبی رشتہ دار اور ایک اور ملزم کو اے وی سی سی اور سٹیزن پولیس لائزن کمیٹی (سی پی ایل سی) نے گرفتار کیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ بچہ چوتھی جماعت کا طالب علم تھا جسے 8 مئی کو مومن آباد سے اغوا کیا گیا تھا اور خیر آباد میں گلا دبا کر قتل کیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے بتایا تھا کہ لاش کو ہسپتال لایا گیا اور جسمانی معائنہ سے بچے کے ساتھ ریپ کی تصدیق ہوئی ہے۔

انہوں نے بچے کی موت کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ’بچے کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہے یعنی گلا دبا کر قتل کیا گیا، کیمیائی تجزیے کے لیے نمونے جمع کر لیے گئے ہیں۔‘

ایس ایس پی نے بتایا تھا کہ بچے کے والدین سے 15 لاکھ روپے تاوان طلب کیا گیا تھا، ایک ملزم مقتول کی ماں کا رشتہ دار ہے۔

ایس ایس پی چھانگا نے بتایا تھا کہ مقتولہ کی والدہ دبئی میں کام کرتی تھیں جو ایک ماہ قبل کراچی آئی تھیں۔

سی پی ایل سی کے سربراہ زبیر حبیب نے ڈان کو بتایا تھا کہ ملزمان نے بچے کا قتل اس لیے کیا کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ ان کی شناخت ہو سکتی ہے۔

اذلان شاہ کے بعد وطن واپسی پر جتنی سپورٹ ملی اسے الفاظ میں بیان نہیں کرسکتا، کپتان ہاکی ٹیم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو ٹیکس نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے سے روک دیا

شائقین ایوارڈز شو میں اداکاراؤں کے بولڈ لباس پر نالاں