دنیا

سکھ رہنما کا قتل: کینیڈا میں چوتھا بھارتی ملزم گرفتار

18 جون 2023 کو نقاب پوش حملہ آوروں نے ہردیپ سنگھ نجر کو وینکوور میں سکھ مندر کی پارکنگ میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔

کینیڈین حکام نے 2023 میں وینکوور شہر میں علیحدگی پسند سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث چوتھے بھارتی شہری کو گرفتار کر کے اس پر فرد جرم عائد کردی۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں پہلے سےگرفتار 22 سالہ امندیپ سنگھ پر ہردیپ سنگھ نجر کے ’فرسٹ ڈگری قتل اور قتل کی سازش‘ کا الزام عائد کردیا گیا۔

واضح رہے کہ اس ماہ اس قتل میں ملوث دیگر 3 دیگر بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے اس قتل میں بھارتی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے بیان کے بعد اوٹاوا اور نئی دہلی کے درمیان سفارتی تنازع پیدا ہوگیا تھا۔

یاد رہے کہ 1997 میں کینیڈا ہجرت کرنے والے ہردیپ سنگھ نجر نے ایک علیحدہ سکھ ریاست خالصتان کے حمایتی تھے۔

وہ بھارتی حکام کو مبینہ طور پر دہشتگردی اور قتل کی سازش کے لیے مطلوب تھے جبکہ سکھ رہنما نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

انہیں 18 جون 2023 کو نقاب پوش حملہ آوروں نے وینکوور میں سکھ مندر کی پارکنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ جسٹن ٹروڈو نے اس قتل کے کئی ماہ بعد اعلان کیا تھا کہ کینیڈا کے پاس اس قتل میں بھارتی انٹیلی جنس کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔

بھارت نے ان الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا اور ردعمل دیتے ہوئے مختصر طور پر کینیڈین شہریوں کے ویزوں پر پابندی لگا دی تھی۔

کینیڈا تقریباً 7 لاکھ 70 ہزار سکھوں کا گھر ہے، جو ملک کی آبادی کا تقریباً 2 فیصد بنتے ہیں، جن میں سے اقلیت خالصتان کی آزاد ریاست کا مطالبہ کرتی ہے۔

اسٹریٹجک سرکاری اداروں جیسی کوئی چیز نہیں، وزیر خزانہ

آئرلینڈ سے پہلے ٹی 20 میچ میں شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، محسن نقوی

جنوبی برازیل میں سیلاب، 136 افراد ہلاک، لاکھوں شہری بے گھر