فرش پر بیٹھ کر طالبات کے امتحان دینے پر ناظم امتحانات میٹرک بورڈ کراچی کو شوکاز نوٹس
کراچی میں طالبات کے فرش پر بیٹھ کر میٹرک امتحان دینے کے معاملے پر ناظم امتحانات میٹرک بورڈ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔
’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق واقعہ گزشتہ روز ضلع ملیر میں بنائے گئے ایک امتحانی مرکز میں پیش آیا تھا جہاں کرسی اور میز دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے طالبات فرش پر بیٹھ کر امتحان دینے پر مجبور ہوگئی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق اس معاملے پر اب سیکریٹری میٹرک بورڈ نے نوٹس لیتے ہوئے ناظم امتحانات کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے، جاری کردہ نوٹس میں میں ’ڈان نیوز‘ کی خبر کا حوالہ بھی دیا گیا ہے، امتحانی مرکز پر ایک ہزار طالبات امتحان دے رہی ہیں۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ فرنیچر 550 بچیوں کے لییے فراہم کیا گیا، ناظم امتحانات سے 3 روز میں شوکاز کا جواب طلب کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ چیئرمین میٹرک بورڈ نے نا کافی سہولیات کے باوجود امتحانی مرکز بنائے گئے اسکول کا دورہ بھی کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کراچی میں ملیر برف خانے کے اسکول میں فرنیچر کی کمی پوری کردی گئی، غفلت برتنے والے افسران کو معطل کردیا گیا ہے اور ناظم امتحانات کو بھی شوکاز جاری کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ڈان نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد وزیر برائے بورڈز سندھ محمد علی ملکانی نے بھی معاملے کا نوٹس لیا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین آل پرائیویٹ اسکول اینڈ کالجز ایسوسی ایشن حیدر علی نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میٹرک بورڈ امتحانات کے انعقاد میں بدانتظامی ظاہر کرکے ناکام ہوچکا ہے۔
انہوں نے میٹرک بورڈ ناظم امتحانات کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پرچے بدانتظامی کے باعث خراب ہوئے ہیں، انہیں ری شیڈول کیا جائے، چھوٹے چھوٹے اسکولوں کو امتحانی سینٹر بنایا گیا ہے۔
حیدر علی نے کہا کہ مطالبات منظور نہیں ہوئے تو طلبہ اور والدین کو امتحانی عمل کے بائیکاٹ کی اجازت دے دیں گے، بچے اس بات کے متحمل نہیں ہوسکتے کہ وہ رسوا ہوکر امتحان دیں۔