پاکستان

پاکستانی سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ سے پہلی تصاویر موصول

آئی کیوب قمر نے چاند کے گرد تین چکر لگا لیے ہیں، سیٹلائٹ 3 مئی کو 2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا تھا۔

چاند پر بھیجے جانے والے پاکستان کے پہلے سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ سے پہلی تین تصاویر موصول ہوگئیں۔

چینی خلائی مرکز نے چائنہ نیشنل اسپیس ایجنسی (سی این ایس اے) میں مشن کی کامیابی پر منعقد ہونے والی خصوصی تقریب میں آئی کیوب قمر کی تصاویر بیجنگ میں پاکستانی سفیر کے حوالے کی۔

حکام کا کہنا ہے کہ آئی کیوب قمر تمام مقررہ پیرا میٹرز کے مطابق کام کررہا ہے، پاکستانی سیٹلائٹ نے چاند کی پہلی تصاویر زمین پر بھیجی ہے۔

چین کے خلائی مشن ’چینگ ای 6‘ کے ساتھ پاکستان کا سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ چاند کے مدار میں دو روز داخل ہوا تھا۔

جس کے بعد آج سپارکو کو سیٹلائٹ سے پہلی تصویر موصول ہوئی ہے، سپارکو کے مطابق آئی کیوب قمر نے چاند کے گرد 3 چکر لگا لیے ہیں۔

یاد رہے کہ چین کے شہر ہینان کے وینچینگ خلائی سینٹر سیٹلائٹ آئی کیوب قمر 3 مئی کو 2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا تھا، ’آئی کیوب قمر ’ کو انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی نے چین کی شنگھائی یونیورسٹی اور پاکستان نیشنل اسپیس ایجنسی ’سپارکو‘ کے تعاون سے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔

یہ دنیا کا پہلا مشن ہے جو چاند کی دوسری طرف سے نمونے حاصل کرے گا، پاکستانی سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ دو آپٹیکل کیمروں سے لیس ہے جو چاند کی سطح کی تصاویر لینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

ٹیسٹنگ اور قابلیت کے مرحلے سے کامیابی سے گزرنے کے بعد ’آئی کیوب کیو‘ کو چین کے ’چینگ 6‘ مشن کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔

قبل ازیں انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کے رکن کور کمیٹی ڈاکٹرخرم خورشید نے ڈان کو بتایا تھا کہ پاکستان کا سیٹلائٹ مشن 3 سے 6 ماہ تک چاند کے اطراف چکر لگائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ سیٹلائٹ کی مدد سے چاند کی سطح کی مختلف تصاویر لی جائیں گی جس کے بعد پاکستان کے پاس تحقیق کے لیے چاند کی اپنی سیٹلائٹ تصاویر ہوں گی۔

مشن کے مقاصد

ڈاکٹر خرم خورشید کے مطابق اس مشن میں چاند پر چکر لگانا، ٹیک آف کرنا اور واپس پہنچنا شامل ہے جب کہ چاند کی سطح سے 2 کلو گرام تک کا مادہ اٹھانے کی کوشش کرے گا۔

دوسری جانب جنرل منیجر آئی ایس ٹی سید ثمر عباس نے بتایا تھا کہ چاند کا موسم، زمین اور مقناطیسی میدان سے متعلق اس مشن سے اہم معلومات ملیں گی۔

چین کے ’چینگ ای 6‘ کے مشن کا مقصد چاند کی سطح سے نمونے اکٹھا کرنا ہے اور ان نمونوں کو پھر زمین پر واپس لایا جائے گا جہاں سائنسدان چاند کی ساخت، تاریخ اور تشکیل کے بارے میں مزید جاننے کے لیے تحقیق کریں گے۔

دوسری جانب پاکستانی سیٹلائٹ صرف چاند کے مدار میں چکر لگائے اور چاند کے قریب کی براہ راست تصاویر بھیجے گا، اس سے قبل براہ راست تصاویر نہیں آتی تھیں، یہ پہلی تصاویر ہوں گی جو پاکستان اپنے سیٹلائٹ سے حاصل کرے گا۔

اہم سنگِ میل، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن ’آئی کیوب قمر‘ چاند پر روانہ

چاند پر گیا پاکستانی سیٹلائٹ ’آئی کیوب قمر‘ کیا ہے؟

پاکستان کی بڑی کامیابی: آئی کیوب قمر چاند کے مدار میں داخل