پاکستان

کراچی کے علاوہ پورے ملک میں اسٹریٹ کلچر پر کوئی بات نہیں کرتا، مرتضیٰ وہاب

اسلام آباد، لاہور اور پشاور میں پتا نہیں کیوں لوگوں کو اسٹریٹ کلچر نظر نہیں آتا، اسلام آباد میں آج بھی فٹ پاتھ پر چائے کے ہوٹل کی بیٹھنے کی جگہ ہے، میئر کراچی

میئر کراچی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاوہ پورے ملک میں اسٹریٹ کلچر پر کوئی بات نہیں کرتا اور اسلام آباد، لاہور اور پشاور میں پتا نہیں کیوں لوگوں کو اسٹریٹ کلچر نظر نہیں آتا۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’ان فوکس‘ میں بات کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ’کراچی میں ایم اے جناح روڈ سے اولڈ سٹی ایریا تک برا حال ہے، وفاقی حکومت نے 2014 میں گرین لائن منصوبہ شروع کیا تھا، آج 10 سال میں یہ منصوبہ نمائش چورنگی تک پہنچا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’گرین لائن منصوبے کا دوسرا حصہ نمائش سے جامع کلاتھ تک جبکہ تیسرا حصہ جامع کلاتھ سے ٹاور تک ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’گرین لائن منصوبے میں تاخیر پر کوئی وفاق کو برا بھلا نہیں کہتا، لوگوں کو وفاق کے منصوبے کا نہیں پتا، کہتے ہیں میئر ناکام ہوگیا۔‘

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے تجاوزات کے خاتمے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں، لیکن کراچی کے علاوہ پورے ملک میں اسٹریٹ کلچر پر کوئی بات نہیں کرتا۔’

انہوں نے کہا کہ ’اسلام آباد میں آج بھی فٹ پاتھ پر چائے کے ہوٹل کی بیٹھنے کی جگہ ہے، اسلام آباد، لاہور اور پشاور میں پتا نہیں کیوں لوگوں کو اسٹریٹ کلچر نظر نہیں آتا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’کراچی میں شہریوں کی مدد کے بغیر کوئی کام نہیں کیا جاسکتا، شو روم کی گاڑیاں فٹ پاتھ پر کھڑی دیکھتا ہوں، کے ایم سی قانون لاگو کرنے گئی تو نوٹس جاری کردیے گئے۔‘