پاکستان

اپوزیشن وفد کی امیر جماعت اسلامی سے ملاقات، جمہوری بالادستی کیلئے ملکر جدوجہد کرنے پر اتفاق

آئین کے حوالے سے آرمی چیف کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن گریٹر ڈائیلاگ تب ہوگا جب تمام لوگ اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جائیں گے، حافظ نعیم الرحمٰن

تحریک تحفظ آئین پاکستان اور جماعت اسلامی کے درمیان آئین و جمہوریت کی بالادستی کے لیے مل کر جدوجہد کرنے پر اتفاق رائے قائم ہوگیا۔

’ڈان نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق محمود خان اچکزئی کی قیادت میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد نے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور می میں امیر جماعت اسلامی سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین کی بالادستی کے لیے اتحاد بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس موقع پر سابق اسپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت جنگل کا قانون ہے، مینڈیٹ کسی کو ملا تو حکومت میں کوئی ہے۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آئین و جمہوریت کی بالادستی پر ہمارا اصولی اتفاق ہے، آئین کے حوالے سے آرمی چیف کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن گریٹر ڈائیلاگ تب ہوگا جب تمام لوگ اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جائیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے اپوزیشن کی احتجاجی تحریک میں اپنی جماعت کی شرکت کو مجلس شوری کی منظوری سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ احتجاجی تحریک میں شرکت کا فیصلہ شوری کے اجلاس میں کیاجائےگا۔

امیر جماعت اسلامی نے کسان کی بدحالی کا ذمہ دار موجودہ حکومت کو قرار دیا جب کہ انوار الحق کاکٹر کی مبینہ گفتگو پر واضح بیان دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

آڈیشن دینے گیا تو فرش پر بیٹھنے کا کہا گیا، پینے کا پانی تک نہ دیا گیا، منیب بٹ

سندھ حکومت کا مینڈیٹ ہے صوبے کے لوگوں کی خدمت کرنا، مراد علی شاہ

چوری شدہ مینڈیٹ واپس کرنے پر ہی مذاکرات ہوں گے، عمران خان