9 مئی کیس، عدالت میں پیش نہ ہونے پر 14 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی کے پُرتشدد مظاہروں سے متعلق دو کیسز میں 14 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جنہیں گزشتہ روز مقدمے کی کارروائی کیلئے حاضر ہونا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جج ارشد جاوید نے پولیس سے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ جناح ہاؤس حملہ کیس میں 9 ملزمان اور عسکری ٹاور کیس میں دیگر 5 ملزمان 15 مئی کو پیش ہوں۔
جج نے ملزمان کو عدالت میں پیش ہونے سے قبل نئے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔
ملزمان میں عطا الرحمٰن، عبدالرحمٰن، اکرام اللہ، عبدالہادی، امان اللہ، علی حسن، شہباز صدیق، روبینہ رضوان، عرفان جمیل، سعید شاہ، محسن گل آغا اور محمد پرویز شامل ہیں۔
اس کےعلاوہ گزشتہ روز اے ٹی سی نے پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت اقبال چیمہ کی 9 مئی کے فسادات سے متعلق مزید 7 مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں تفتیش میں شامل ہونے کی ہدایت کی۔
جج ارشد جاوید نے دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں 21 مئی تک منظور کرنے کی اجازت دیتے ہوئے دونوں کو ایک ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔
ملزمان نے عسکری ٹاور، شادمان تھانے، (ن) لیگ کے پارٹی دفاتر اور دیگر پر حملوں کے مقدمات میں ضمانت کی درخواست کی تھی۔
ملزمان نے فروری میں خود کو عدالت میں پیش کیا تھا کیونکہ ان کے خلاف 9 مئی کو ہونے والے فسادات کے کئی مقدمات میں انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پُرتشدد فسادات کے نتیجے میں نمایاں بے امنی دیکھی گئی تھی۔
9 مئی کو مشتعل افراد کی جانب سے ملک بھر میں مختلف مقامات پر عسکری تنصیبوں پر حملے، جلاؤ گھیراؤ اور مظاہرے کیے گئے تھے، اس دوران سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔