پاکستان

کینیڈین سرزمین میں سکھ رہنما کے قتل کے الزام میں 3 بھارتی شہری گرفتار

تینوں ملزمان تین سے پانچ سال سے کینیڈا میں تھے، ملزمان کے بھارت سے تعلق سمیت مختلف زاویوں سے تحقیقات جاری ہیں، پولیس

جون 2023 میں کینیڈین سرزمین پر سکھ شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں 3 بھارتی شہریوں کو گرفتار کرکے ان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ سال جون میں سکھوں کی سب سے بڑی آبادی والے شہر وینکوور کے مضافاتی علاقے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی کشیدگی بڑھ گئی۔

جب کہ بھارتی نے اس الزام کی سختی سے تردید کی تھی۔

جمعہ (3 مئی )کو گرفتاریوں کا اعلان کرتے ہوئے کینیڈین پولیس کے سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر نے کہا کہ 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں 22سالہ کرن برار، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تینوں کینڈین صوبے البرٹا کے شہر ایڈمنٹن میں رہتے ہیں جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا، ان کے خلاف مقدمے میں قتل کی متعدد دفعات شامل ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ تینوں ملزمان تین سے پانچ سال سے کینیڈا میں تھے۔

پولیس نے مزید کہا کہ ان ملزمان کے بھارت سے تعلق سمیت مختلف زاویوں سے تحقیقات جاری ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر ڈیوڈ ٹیبول نے کہا کہ اس معاملے میں الگ الگ تحقیقات جاری ہیں، یہ تحقیقات نہ صرف آج گرفتار کیے گئے افراد کے بارے میں ہیں بلکہ ان میں دیگر پہلوؤں اور افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تفتیش کار بھارت میں ہم منصبوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں لیکن یہ تعاون کئی سالوں سے کافی مشکل اور چیلنجنگ رہا ہے۔

پولیس نے کہا کہ اس قتل میں اور بھی ملوث ہو سکتے ہیں اور مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔

کینیڈین دستاویزی فلم نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کا ذمہ دار بھارتی وزیراعظم کو ٹھہرا دیا

امریکی سرزمین میں سکھ رہنما کا قتل، مودی کی بھارتی سازش کے شواہد کا جائزہ لینے کی یقین دہانی

کینیڈین رہنما کو سکھ کارکن کے قتل میں مودی حکومت کے ملوث ہونے کا ’یقین‘