لاہور میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات، پولیس اہلکاروں کو وردی پہن کر اکیلے سفر نہ کرنے کی ہدایت
لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے پیش نظر لاہور پولیس نے ایس او پیز جاری کرتے ہوئے اہلکاروں کو وردی پہن کر اکیلے سفر کرنے سے روک دیا ہے۔
گزشتہ کچھ عرصے کے دوران صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے پیش نظر لاہور پولیس نے ٹارگٹ کلنگ سے بچنے کے لیے نئے ایس او پیز جاری کردیے۔
اس سلسلے میں جاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کو اکیلے وردی میں سفر کرنے سے روک دیا گیا ہے، پولیس اہلکار بغیر یونیفارم کے ڈیوٹی پر آئیں اور بغیر یونیفارم ہی ڈیوٹی سے گھر جائیں۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ پولیس اہلکار ضروری کام کے لیے وردی میں سفر نہ کریں اور اگر کہیں جانا ہو تو کم از کم دو پولیس اہلکار سفر کریں۔
لاہور پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایس او پیز کسی بھی ناخوشگوار سے بچنے کے لیے جاری کیے گئے۔
لاہورمیں نامعلوم ملزمان گزشتہ 10 روز میں سب انسپکٹرسمیت تین پولیس اہلکاروں کو شہید کر چکے ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے تمام ونگ فعال کردیے ہیں۔
ملزمان نے باغبانپورہ میں کانسٹیبل اور مصری شاہ میں سب انسپکٹر کو قتل کردیا تھا اور گزشتہ روز نامعلوم شوٹر نے ایک اور کانسٹیبل کی جان لے لی تھی۔
واقعہ تھانہ ٹبی سٹی کی حدود میں ٹیکسالی گیٹ کے قریب پیش آیا اور جوڈیشل ونگ میں تعینات کانسٹیبل غلام رسول جیسے ہی دکان پر رکے تو شوٹر نے انہیں گولیوں سے نشانہ بنایا۔
کانسٹیبل غلام رسول کے بیٹے نے بتایا کہ والد کی ریٹائرمنٹ میں کچھ ہی عرصہ رہ گیا تھا، وہ 7بجے گھر آ گئے تھے لیکن والد کو دوبارہ فون کر کے ڈیوٹی پر بلایا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ وردی پہن کر آ جائیں۔
تینوں وارداتوں میں حملہ آور نے ایک ہی طریقہ واردات استعمال کیا اور ہیلمٹ پہنا نامعلوم شوٹر کانسٹیبل کے قتل سے قبل گلبرگ میں گھومتا رہا۔
آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ پولیس کے حوصلے بلند ہیں اور جلد ملزمان گرفت میں ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام ٹیمیں کام کر ہی ہے جبکہ محکمہ انسداد دہشت گردی اور حساس ادارے بھی ہمارے ساتھ ہیں۔