وفاق نے حق نہ دیا تو چین سے نہیں بیٹھ سکے گا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہم اپنا حق مانگیں گے، اسے کوئی خیرات نہ سمجھے، وفاق کو پیغام دیتا ہوں کہ ہمارا حق لینے کی بات کو ہلکا نہ لے، اگر حق نہیں دیں گے تو وفاق بھی اسلام آباد میں چین سے نہیں بیٹھے گا۔
پشاور پریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ہمارے اور عوام کے درمیاں پل کا کردار ادا کرتا ہے، ہماری بھر پور کوشش ہے کہ اپنی ذمہ داریاں بھر پور انداز میں نبھائیں، ہمارے صوبے نے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں، فورسز کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی بھی قربانیاں ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے پشاور پریس کلب کے لیے 5 کروڑ روپے فنڈز کا اعلان کرنے کے علاوہ 50 صحافیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے ہر مہینہ 10 ہزار روپے وظیفہ دینے کا بھی اعلان کیا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگلے مہینے سے میڈیا انکلیو پر عملی کام شروع کردیا جائے گا۔
وزیر اعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبے کے حقوق لیکر رہیں گے کیونکہ اس کے بغیر ترقی نہیں کرسکتے، غریب عوام کو برابری کی بنیاد پر لیکر آئیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ ماورائے آئین اقدامات ہوئے، سابق وزیر اعظم جیل سے باہر آئیں گے تو ملک میں قانون کی حکمرانی قائم ہوسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں زیادہ ادارے خدمت کے بجائے سیاسی طور پر نشانہ بناتے ہیں، ہم نے اپنے اداروں کی اصلاح کرنا ہے، ایسی قانون سازی کریں گے جس سے کرپشن کو روک سکیں۔
ان کا ہم اپنی حکومت پر تنقید برائے اصلاح کو خوش آمدید کہتے ہیں، عوام کے ساتھ یہ عہد ہے کہ کبھی مظلوم کے مقابلے میں ظالم کا ساتھ نہیں دیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم اپنا حق مانگیں گے، اسے کوئی خیرات نہ سمجھے،میں اپنے صوبے کا حق لیکر رہوں گا، گھوڑ سوار ہوں، گھوڑے جیسے جانور کو قابو کرتا ہوں، وفاق کو پیغام دیتا ہوں کہ ہمارا حق لینے کی بات کو ہلکا نہ لے، اگر حق نہیں دیں گے تو وفاق بھی اسلام آباد میں چین سے نہیں بیٹھے گا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں اپنے صوبے کے حق کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کروں گا، اپنے صوبے کا حق لیکر رہوں گا، اپنا حق زبردستی لیا تو پھر وفاق کو کوئی شکریہ بھی نہیں ادا کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ صحافی بھی صوبے کے حقوق کے لئے جنگ میں ہمارا ساتھ دیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ عوام کا ٹیکس انہیں عوام پر خرچ ہوگا، میں سخی انسان ہوں، ہمارے صوبے کا خزانہ خالی نہیں ہوگا۔