پاکستان

حکومت نے 4روز میں گندم نہ خریدی تو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے، حافظ نعیم الرحمٰن

ملک کا ایک ارب ڈالر گندم کے نام پر باہر بھیجا گیا جس کی تحقیقات ہونی چاہیے، حکومت گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ واپس لے، امیر جماعت اسلامی

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے نگران حکومت کے دور میں خریدی گئی گندم کے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4روز میں گندم نہ خریدی تو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت کے دور مین گندم امپورٹ کی گئی جس میں موجودہ حکومت میں شامل تمام لوگ ملے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حیران کن طورپرتاریخ میں پہلی بارسنا کہ حکومت گندم کہ خریداری نہیں کررہی، سب سے پہلے یہ بتایا جائے کہ گندم کی خریداری باہرسے کیسے ہوئی؟ ملک کا ایک ارب ڈالر گندم کے نام پر باہر بھیجا گیا، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

انہوں نے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ واپس لے۔

حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ حکومت کا چاردن کا وقت دیتے ہیں کہ وہ گندم کی خریداری کے لیےاقدامات کرے ورنہ ملک گیر احتجاج کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ چار دن میں اگر حکومت نے گندم نہ خریدی تو وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے اور ہماری جماعت کے کارکن کسانوں کی تنظیموں سے رابطہ کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی نے کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فارم47 پر آئی حکومت کو کسانوں کے حق پر شب خون مارنے نہیں دیں گے اور کسان بھی جعلی حکومت کے سامنے سرینڈر نہ کریں۔

انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ہمارا احتجاج روکنے کی کوشش کی تو پھر حکومت گرانے کی تحریک بھی ساتھ ہی چل پڑے گی۔