پاکستان

روپیہ مستحکم رکھنے کیلئے اسٹیٹ بینک نے مارکیٹ سے 5 ارب ڈالر خریدے

کم غیر ملکی قرضے ملنے کی وجہ سے مرکزی بینک نے مداخلت کرکے زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالر سے نیچے جانے سے روکنے کی کوشش کی، رپورٹ

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رواں مالی سال کے دوران روپے کی قدر مستحکم رکھنے کے لیے انٹربینک مارکیٹ سے 5 ارب ڈالر سے زائد خریدے۔

ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر خریدنے کے نتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر اور شرح تبادلہ 278 روپے برقرار رکھنے میں مدد ملی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم غیر ملکی قرضے ملنے کی وجہ سے مرکزی بینک نے مداخلت کرکے زرمبادلہ کے ذخائر کو 3 ارب ڈالر سے نیچے جانے سے روکنے کی کوشش کی۔

رپورٹ کے مطابق ڈالر خریداری کے صحیح حجم کو ظاہر نہیں کیا گیا، تاہم امریکی ڈالر کی خریداری 5 ارب ڈالر سے بھی زیادہ ہے۔

ناقدین نے خیال ظاہر کیا کہ اس کی وجہ سے روپے کی قدر انڈر ویلیو رہی، اور مہنگائی کی صورتحال مزید خراب ہوئی، انہوں نے تجویز دی کہ روپے کی قدر بڑھنے کی اجازت دی جائے، جس کے نتیجے میں مہنگائی اور شرح سود میں کمی آسکتی ہے۔

وزیر اعظم 28 اپریل کو ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ ہوں گے

پنجاب میں رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، پولیس گردی ختم ہونی چاہیے، عمر ایوب

الیکشن کمیشن نے آزاد اراکین قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم کرلی