صحت

لیڈی ڈاکٹرز کے علاج سے مریض کم مرتے ہیں، تحقیق

ماہرین نے تحقیق کے دوران ساڑھے 4 لاکھ سے زائد خواتین اور سوا تین لاکھ سے زائد مرد مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔

ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مرد ڈاکٹرز کے مقابلے خواتین ڈاکٹرز بہتر اور بر وقت علاج کرتی ہیں جب کہ لیڈی ڈاکٹرز کے علاج کی وجہ سے اموات بھی کم ہوتی ہیں۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے 2016 سے 2019 تک لاکھوں مرد اور خواتین مریضوں کے ریکارڈ، ان کی بیماری، ان کے علاج اور ان کے مرنے سمیت ان کے صحت یاب ہونے کے معاملے پر تحقیق کی۔

ماہرین نے جن مریضوں کے ریکارڈ کا جائزہ لیا، ان میں ساڑھے 4 لاکھ سے زائد خواتین جب کہ سوا تین لاکھ سے زائد مرد تھے۔

ماہرین نے مذکورہ تمام مریضوں کی بیماری، انہیں دی جانے والی ادویات یا علاج سمیت ان کی صحت یابی اور ان میں سے مرنے والے افراد کی شرح بھی نکالی۔

ساتھ ہی ماہرین نے یہ بھی تحقیق کی کہ کس ڈاکٹر کے علاج سے مریض زیادہ صحت یاب ہوئے یا کن ڈاکٹرز کے مریضوں کی زیادہ اموات ہوئیں۔

ماہرین نے مجموعی طور پر پایا کہ خواتین ڈاکٹرز کی جانب سے مریضوں کا بہتر اور جلد علاج کیا جاتا ہے، جس وجہ سے ان کے مریضوں کے مرنے کی تعداد بھی کم ہوتی ہے۔

ساتھ ہی نتائج سے معلوم ہوا کہ مرد ڈاکٹرز کے مریضوں کے مرنے کی شرح زیادہ ہوتی ہے اور اس کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں ان کی جانب سے مریض کا بر وقت اور بہتر علاج نہ کرنا بھی شامل ہے۔

تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ حیران کن طور پر مرد مریضوں کے مقابلے خواتین مریض زیادہ بیماریوں کی وجہ سے مر جاتی ہیں اور اس کی ممکنہ وجہ خواتین مریضوں کی نسوانی بیماریاں ہیں، جنہیں مرد ڈاکٹرز درست انداز میں نہیں سمجھ پاتے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر لیڈی ڈاکٹرز مریضوں کا بروقت اور بہتر علاج کرتی ہیں جب کہ وہ خواتین کی بیماریوں اور پیچیدگیوں کو بھی درست انداز میں سمجھ لیتی ہیں، جس وجہ سے ان کی مریض خواتین کے مرنے کی شرح بھی کم ہوتی ہے۔

پاکستان میں 35 فیصد خواتین ڈاکٹرز ملازمت نہیں کرتیں، سروے

خواتین ڈاکٹروں کی شرحِ ملازمت میں کیسے اضافہ کیا جاسکتا ہے؟

آپریشن تھیٹرز میں زیرتربیت خواتین ڈاکٹرز کو جنسی ہراساں کیے جانے کا انکشاف