پاکستان

دفعہ 144 کی خلاف وزری کا کیس: رہنما پی ٹی آئی اعظم سواتی کی ضمانت کنفرم

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے دلائل سننے کے بعد 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت کنفرم کردی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم خان سواتی کے خلاف دفعہ 144 کے تحت درج مقدمہ میں ضمانت کنفرم کردی۔

ایڈیشنل جج اویس محمد خان نیازی نے کیس کی سماعت کی، اعظم خان سواتی عدالت میں پیش ہوئے۔

اعظم سواتی کے وکیل علی بخاری کی جانب سے عدالت میں دلائل دیے گئے، علی بخار کا کہنا تھا کہ اس کیس میں اعظم سواتی گرفتار ہوئے اور اگلے ہی روز ضمانت ہوگئی۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ بعدازاں عدم پیشی پر اعظم سواتی کی ضمانت خارج کرکے اشتہاری قرار دے دیا، مؤقف اپنایا کہ اس کیس میں تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔

علی بخاری ایڈووکیٹ نے دوران دلائل سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کے حوالے دیئے، علی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر مدعی متعلقہ افسر بن سکتا ہے، اس کیس میں پولیس افسر کو مدعی بنایا گیا ہے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض اعظم سواتی کی ضمانت کنفرم کردی۔

واضح رہے کہ ضمانتیں کنفرم یا ضمانت میں توثیق کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس کیس میں اب مستقل بنیادوں پر ان کی ضمانت ہو چکی ہے اور انہیں اب اس کیس میں گرفتار نہیں کیا جاسکتا، تاہم پراسیکیوشن اس فیصلے کو چیلنج کر سکتی ہے، جس کے بعد عدالت چاہے تو ضمانت مسترد کرسکتی ہے۔

خیبرپختونخوا: کابینہ سے بجٹ منظوری کے خلاف کیس، ایڈووکیٹ جنرل سے جواب طلب

بشریٰ بی بی مکمل فٹ قرار، طبی رپورٹ اعلٰی حکام کو ارسال

ملائیشین نیوی کے 2 ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے، 10 افراد ہلاک