پاکستان اور چین کے درمیان معاشی، ثقافتی تعلقات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں، شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان معاشی اور ثقافتی تعلقات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی رپورٹ میں وزیر اعظم آفس میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیے کے حوالے سے بتایا گیا کہ وزیر اعظم نے چینی زبان کے عالمی دن پر پیغام میں کہا کہ آج چینی زبان کا عالمی دن ہے، جو ہزاروں سال پرانی چینی ثقافت کی ترجمان زبان ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں میں جہاں چین نے اپنی معاشی ترقی کی وجہ سے دنیا بھر میں اپنا لوہا منوایا ہے، وہیں چینی ثقافت اور چینی زبان دنیا بھر میں تیزی کے ساتھ مقبول ہو رہی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کی آج چینی زبان دنیا بھر میں رابطے کی بڑی زبان بن چکی ہے اور اقوام متحدہ بھی چینی زبان کو رابطے کی آفیشل زبانوں میں شامل کر چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے باعث پاکستان اور چین کے درمیان معاشی اور ثقافتی تعلقات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چینی زبان سیکھنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کی بدولت دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی زبان و ادب کی ترویج کے لیے سرکاری و نجی سطح پر ہر ممکن اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تا کہ دونوں ممالک کی عوام کے درمیان روابط مزید مستحکم ہو سکیں۔
شہباز شریف کی کسٹمز حکام کی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت
دریں اثنا، شہباز شریف کی ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے درابن میں کسٹمز حکام کی گاڑی پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق جاری بیان میں وزیرِ اعظم کی واقعے میں شہید ہوئے کسٹمز اہلکاروں کی مغفرت اور ان کے اہلِ خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شہدا کے خاندان کی زمہ داری اب حکومت کی ہے،وزیراعظم نے چیئر مین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو واقعے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے خاندان کے لیے شہدا پیکج تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران وطن پر اپنی جان نچھاور کرنے والے شہدا اپنے رب کے ہاں زندہ ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دہشتگردی اور اسمگلنگ کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں حکومت کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں۔
واضح رہے کہ 18 اپریل کو خیر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمٰعیل خان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر جاری آپریشن کے دوران نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 5 کسٹم انٹیلی جنس اہلکاروں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔