اسرائیل نے 2ماہ منصوبہ بندی کے بعد ایرانی سفارتخانے پر حملہ کیا، نیویارک ٹائمز کا انکشاف
اسرائیلی کے سینئر عہدیداروں نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے دو ماہ کی منصوبہ بندی کے بعد شام میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ کیا۔
امریکی خبر رساں ادارے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ نیویارک ٹائمز نے اندرونی اسرائیلی دفاعی ریکارڈ دیکھے جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی جنگی کابینہ نے ایک ہفتہ قبل فضائی حملے کی منظوری دے دی تھی۔
اسرائیلی حکام نے کہا کہ حملے کا مقصد شام اور لبنان کے لیے ایران کی القدس فورس کے کمانڈر محمد رضا زاہدی کو ہلاک کرنا تھا۔
اسرائیل نے ابھی تک اس حملے میں ملوث ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق یا تردید نہیں کی جہاں اس حملے میں ایران کے مطابق دو سینئر کمانڈروں سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اسرائیلی ریکارڈ کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی ریاست نے اس اس سلسلے میں ایران کے معمولی ردعمل یا ایک چھوٹے پیمانے کے حملے کی توقع کی تھی۔
ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ اسرائیل نے ایران کے ردعمل کا غلط اندازہ لگایا تھا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے حملہ کرنے سے محض چند لمحے قبل امریکا کو اس حوالے سے آگاہ کیا تھا۔
جب ہفتے کے روز ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 300 سے زیادہ ڈرونز اور میزائل داغے تو کچھ اسرائیلی رہنماؤں نے تجویز پیش کی تھی کہ اسرائیل کو فوری طور پر جوابی حملہ کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیل کے دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیل کے حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہو گئے تھے۔
اس حملے کے تقریباً دو ہفتے بعد گزشتہ ہفتے کی شب ایران نے اسرائیل پر 200 سے زائد ڈرون اور کروز میزائل فائر کیے تھے جس کی ایرانی پاسدران انقلاب باضابطہ تصدیق کی تھی۔
تاہم اس حملے کو اسرائیل باآسانی روکنے میں کامیاب رہا تھا اور صہیونی ریاست کو کسی بھی قسم کا قابل قدر جانی یا مالی نقصان نہیں تھا۔