رجیم چینج میں سعودی عرب کے کردار کا الزام، پی ٹی آئی کا شیر افضل مروت کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) نے اپنے رہنما شیر افضل مروت کے حکومت تبدیلی میں سعودی عرب کے کردار کے حوالے خیالات سے اعلان لاتعلقی کردیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کی ایما پر بطور مرکزی ترجمان شیر افضل مروت کے رجیم چینج آپریشن میں سعودی عرب کے کردار کےحوالے سے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں پیش کردہ خیالات کو حقائق سے یکسر منافی قرار دیتے ہوئے ان سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شیرافضل مروت صاحب کے خیالات پاکستان تحریک انصاف کی حکمتِ عملی یا مؤقف کی کسی طور پر بھی نہ تو غمازی کرتے ہیں نہ انہیں حقیقت پر مبنی بیان سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تا کہ یہ مکمل طور پر ان کی ذاتی رائے تو ہوسکتی ہے جسے کسی سطح پر بھی پاکستان تحریک انصاف کی قیادت یا کارکنان کی تائید و توثیق حاصل نہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب کا شمار پاکستان کے نہایت قریبی اور بااعتماد برادر اسلامی ممالک میں ہوتا ہے جس کی حکومت اور عوام سے پاکستان کے تعلقات کو بانی چیئرمین عمران خان، پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور کارکنان نہایت قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کے مابین باہم احترام، اعتماد اور برادرانہ اخوت کا رشتہ قائم ہے جسے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت اور کارکنان نہایت اہمیت کا حامل سمجھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے مابین دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات پاکستان اور سعودی عرب کے مشترکہ کثیرالجہتی مفادات کے امین اور لائقِ تحسین ہیں۔
پی ٹی آئی ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ماضی اور حال کی طرح مستقبل میں بھی دونوں ممالک کے مابین قریبی اشتراک اور بھائی چارے کے فروغ کی خواہاں ہے اور اس ضمن میں بطور جماعت اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہنے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
بعدازاں آج سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں شیر افضل مروت نے کہا کہ غیردہ فاروقی کے پروگرام میں جن خیالات کا اظہار کیا وہ میری ذاتی رائے ہے اور میں نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ اس موقف کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شیر افضل مروت نے نجی ٹی وی کے پروگرام ’جی فار غریدہ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو ممالک امریکا اور سعودی عرب کے تعاون سے رجیم چینج آپریشن ہوا ہے۔
جب میزبان غریدہ فاروقی نے ان سے سوال پوچھا کہ کیا آپ سعودی عرب کو بھی اس سب میں شامل کررہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ یقیناً، سعودی نے کنڈیوٹ(سہولت کار) کا کردار ادا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ برادر ملک سعودی عرب نے ہمیشہ ہمارے معاملات میں مدد کی ہے، پاکستان میں ابھی جو حالات ہیں اور جتنی بھی امداد آرہی ہے یہ سب اسی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ رجیم چینج اور سائفر کی جو کہانی شروع ہوئی ہے تو آپ کو علم نہیں ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پاکستان کے کون کون سے لوگوں کے تانے بانے کہاں کہاں بنتے ہیں۔
میزبان نے ان سے پھر سوال کیا کہ آپ اس میں سعودی عرب کو بھی شامل کررہے ہیں تو انہوں نے اثبات میں جواب دیتے ہوئے کہاکہ یہ ایک اٹل حقیقت ہے۔
جب ان سوال پوچھا گیا کہ اس میں سعودی عرب کا کیا فائدہ ہو سکتا تھا تو انہوں نے جواب دیا کہ دراصل جو بائیڈن کی حکومت یہ چاہتی ہے اور سعودی عرب کی حکومت انہی کے اشاروں پر خطے میں ان کے مفادات کو پورا کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران کسی نے شہزادہ محمد بن سلمان کے کان میں بھی یہ بات ڈال دی کہ کابینہ کے اجلاس میں اس کا نقل اتاری گئی تھی، تو وہ بھی جواز بنا لیکن اصل چیز ضد اور ہٹ دھرمی تھی۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے ایک سوال پر واضح کیا کہ اس معاملے کا تعلق تحفے میں گی گئی گھڑی سے ہرگز نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بین الاقوامی سطح پر دو سال کے دوران جو پی ٹی آئی کے ساتھ رویہ روا رکھا گیا، یہ اندرونی طاقتوں کا اپنا فیصلہ نہیں ہو سکتا۔