پاکستان

ایف بی آر کی جانب سے نان فائلرز کی حتمی فہرست مرتب کرنے کا آغاز

اقدام کا مقصد آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنا ہے، جون تک 15 سے 20 لاکھ ٹیکس دہندگان کا اضافہ کیا جائے گا، ذرائع

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے اقدامات کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ٹیکس فائل نہ کرنے والے نان فائلرز کی حتمی فہرست مرتب کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ اقدام عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کے تحت کیا جارہا ہے، جن میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ایف بی آر کے چیف کمشنرز نان فائلرز کی تصدیق شدہ فہرست مرتب کریں گے، جبکہ فیلڈ فارمیشنز 2023 کے گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کا ڈیٹا فراہم کریں گے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ تمام چیف کمشنرز انِ لینڈ ریونیو کیسوں سے متعلق سرٹیفیکٹ دینے کے پابند ہوں گے۔

نان فائلرز کی حتمی فہرست مرتب کرنےکے بعد کارروائی کا آغاز کیا جائے گا اور جون 2024 تک 15 سے 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لایاجائے گا۔

ٹیکس نیٹ کی توسیع کے حوالے سے ایف بی آر نے ڈسٹرکٹ ٹیکس کے 145 دفاتر بھی قائم کیے ہیں۔

ریوینو بورڈ کو نان فائلرز کے بجلی اور گیس کے کنکشنز منقطع اور موبائل سم بلاک کرنے کا اختیار بھی حاصل ہے۔

گزشتہ ماہ ایف بی آر نے ٹیکس آمدنی کا پلان آئی ایم ایف کوپیش کیا اور آفیلشز کو ادارے میں اصلاحات سے آگاہ کیا۔

اس موقعے پر عالمی ادارے کو بتایا گیا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھا کر محصولات کو بڑھایا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ٹیکس نیٹ کو ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے ذریعے وسیع کیا جائےگا اور تقریبا 31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کیلئے مقرر کردہ ٹیکس ہدف حاصل

ایف بی آر مالی سال کے ابتدائی 7ماہ میں ہدف سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کرنے میں کامیاب

31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے تاجر دوست اسکیم آج سے شروع