پاکستان

خیبرپختونخوا کو دہشت گردوں سے تشبیہ دینے پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی مریم نواز پر تنقید

شریف خاندان خیبرپختونخوا کے ساتھ دشمنی کے لیے جانا جاتا تھا، مریم نواز نے دھاتی ڈور کو خیبر پختونخوا سے اسمگلنگ کا الزام لگایا، رؤف حسن

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے صوبہ خیبرپختونخوا کو ’دہشت گردوں اور اسمگلروں سے تشبیہ‘ دینے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم (پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ) دہشت گردی میں اضافے کی ذمہ داری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں پی ٹی آئی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات شوکت محمود بسرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن نے سیاسی عدم استحکام کے لیے خیبرپختونخوا حکومت اور پی ٹی آئی کو ذمہ دار ٹھہرانے پر مریم نواز پر تنقید کی۔

رؤف حسن نے کہا کہ شریف خاندان خیبرپختونخوا کے ساتھ دشمنی کے لیے جانا جاتا تھا، انہوں نے نواز شریف کے ماضی کے بیان کا حوالہ دیا جہاں انہوں نے خیبرپختونخوا کے عوام کو ان کی اور ان کی پارٹی کی حمایت نہ کرنے پر ’بے وقوف‘ کہہ کر ان کی توہین کی تھی۔

رؤف حسن نے کہا کہ مریم نواز نے دھاتی ڈور کو خیبر پختونخوا سے اسمگلنگ کا الزام لگایا، انہوں نے کہا کہ شریف خاندان اور ان کے حامی ملک میں دہشت گردی میں اضافے کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی ، ایم کیو ایم، اور پی ڈی ایم کے اندر دیگر جماعتوں نے سیاسی خلا پیدا کرنے کے لیے پی ٹی آئی کی مستحکم حکومت کو گرانے کی سازش کی جس کا فائدہ دہشت گردوں نے اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے وزیرِ اعظم سے وفاق کے تناظر میں ملاقات کی، وفاق کے ساتھ اختلافات کے باوجود کام کرنا ہے۔

رؤف حسن نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملاقات کو تنقید کے باوجود برداشت کیا، جب سے حکومت بنی پی ٹی آئی کا وفاق سے رویہ مثبت ہے۔

ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے کارکنوں کو اس بات کا یقین دلایا اختلافات کے باوجود وفاق کے ساتھ ورکنگ ریلیشن شپ رکھنا آئینی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے مایوسی کا اظہار کیا کہ خیبرپختونخوا حکومت کے مثبت رویے کے باوجود وفاق اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا، وفاق نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے دیے گئے افسران کی تقرری نہیں کی اور صوبے کے طویل عرصے سے زیر التوا فنڈز جاری نہیں کیے گئے، جس سے صوبے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

رؤف حسن نے امیر مقام اور دیگر سیاسی حریفوں پر تنقید کی جو کھلے عام صوبے میں گورنر راج کے نفاذ کی وکالت کر رہے تھے، اس حقیقت کے باوجود کہ ایسا اقدام اسمبلی کی قرارداد کے خلاف ہے اور غیر آئینی ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں آئین کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، قانون کی حکمرانی کا کوئی وجود نہیں اور اخلاقیات تباہ ہو چکی ہیں۔

انہوں نے یاد دلایا کہ دہشت گردی میں اضافے کا الزام پی ٹی آئی پر عائد کرنے والی سیاسی جماعتوں نے سرعام ججوں اور جرنیلوں کو برا بھلا کہا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ نواز شریف کی گوجرانوالہ کی تقریر کو نہیں بھولے، شریفوں کی ’ریاستی اداروں پر حملے کی تاریخ رہی ہے، نواز شریف کے حامیوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا اور ججوں کو خریدا۔‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف سمیت شریف خاندان کے ارکان میں سے کوئی بھی حقیقت میں اپنی نشستیں نہیں جیت سکا اور جلد ہی ٹربیونلز قوم کے سامنے ان کے انتخابی دھاندلی کا انکشاف کریں گے۔

اس موقع پر مسٹر بسرا نے کہا کہ شریف خاندان اور وزیر اعلیٰ پنجاب انتخابات میں ’ذلت آمیز شکست‘ کا بدلہ لے رہے ہیں، حکومتی پالیسیوں کا تمام معاشی بوجھ کسانوں پر ڈالنا انتہائی قابل مذمت ہے۔

اقوام متحدہ اجلاس میں غزہ کی صورتحال پر گفتگو کے دوران زلزلہ آگیا

ہر شہری کے لیے صحت کی سہولیات تک مساوی رسائی کو یقینی بنانا چاہتے ہیں، مریم نواز

سنی اتحاد کا الیکشن کمیشن سے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب ملتوی کرنے کا مطالبہ